سیاسی اداکار دماغ سے فطور نکال دیں کہ ملک سے بھاگ گیا ہوں،ہماری لاشیںپاکستان میں ہی دفن ہونگی ، عوام کیلئے مایوسی نہیں امید کا پروگرام لے کر آیا ہوں،پاکستان کبھی ناکام ریاست نہیں ہوگا، ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ،اپنے بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ یں گے، ایک دن آئے گا عوام کی طاقت ابھرے گی ہم پھر ایوانوں میں بیٹھیں گے،سوشل میڈیا کازمانہ ہے، بچہ بھی کلاس میں گوگل کے ذریعے استاد سے زیادہ بتاتا ہے‘پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے ملک بھر میں ترقی کے نئے راستے کھل جائیں گے

پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف علی زرداری کا وطن واپسی پراستقبالیہ جلسے سے خطاب

ہفتہ 24 دسمبر 2016 00:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ او ر سابق صدر چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے 27دسمبر کو عوام کو بڑی خوشخبریاںسنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کیلئے مایوسی نہیں امید کا پروگرام لے کر آیا ہوں اور سیاسی اداکار دماغ سے فطور نکال دیں کہ ملک سے بھاگ گیا ہوں، کچھ نادان دوست اور سیاسی اداکار بے بنیاد الزامات دیتے ہیں کہ زرداری بھاگ گیاانہیں سمجھ ہی نہیں آتی ہماری لاشیں بھی یہاں دفن ہوں گی،جمہوریت کا متبادل بہت خطرناک ہے،ہم ناکام ریاست نہیں بننا چاہتے پاکستان کبھی بھی شام کی طرح ناکام ریاست نہیں ہوگا، ہم اس ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ،اپنے بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ یں گے اور سرمایہ داروں کو عوام کی طاقت سے روکیں گے، ہم جمہوریت کو آگے بڑھائیں گے اور یہی ہمارا سب سے بڑا انتقام ہے ،کشمیر کی جدوجہد اب پاکستان کے جھنڈے پر ہے،بہت جلد کشمیر پاکستان کا حصہ بن جائے گا،کرسی پر کون ہے اس سے فرق نہیں پڑتاجمہوریت کو چلتے رہنا چاہیے،ایک دن آئے گا عوام کی طاقت ابھرے گی ہم پھر ایوانوں میں بیٹھیں گے،سوشل میڈیا کازمانہ ہے بچہ بھی کلاس میں گوگل ذریعے استاد سے زیادہ بتاتا ہے،یورپ نے بہت ترقی کی اب مشرق کا وقت ہے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے ملک بھر میں ترقی کے نئے راستے کھل جائیں گے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو 18ماہ بعد دبئی سے وطن واپس پہنچنے پر کراچی ائیرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پراستقبالیہ جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کرسی پر آج کون ہے اور کل کون ہوگا،پیپلزپارٹی دوبارہ حکومت کرے گی،سی پیک منصوبوں پر آنے والی نسلوں کا سوچ کر کام کیا،جمہوریت ہی سب سے بڑا انتقام ہے،میاں صاحب کا مینڈینٹ ٹھیک تھا یا غلط مگر ہم نے اقتدار منتقل کرکے جمہوریت کو آگے بڑھایا،جن کے ذہنوں میں فتور ہے ان کو ہدایت کیوں سمجھ نہیں آتی ہم نے تو دفن بھی گڑھی خدا بخش میں ہونا ہے،ہم کیسے عوام اور پاکستان کو اکیلا چھوڑ دیں،پاکستان کا جھنڈا کشمیر میں جدوجہد کا نشان ہے،ہم کشمیر لے کر رہیں گے،ہمارا ملک عوام اور افواج کی طاقت سے محفوظ ہے۔

وہ جمعہ کو پاکستان واپسی کے موقع پر کراچی میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔میں آپ کے خصوصی پیار کو دیکھ کر مجھے لاہور کی یاد آرہی ہے جب آپ نے میرا وہاں میرا استقبال کیا تھا مجھے وہ دن یا دہے،جب بی بی آئی تھی ،آپ نے ان کا استقبال کیا ،ہمارے دوستوں اور بچوں کو شہید کیا گیامگر جیالوں نے بی بی کو واپس آکے بچایا،لوگوں کو پاکستان میں بڑی مایوسی ہے،میں امید کا پروگرام دے رہا ہوں،ملک ہماری عوام اورآرمڈ فورسز کی طاقت سے محفوظ ہے،بارڈر پر مسئلے ہیں،ہم کشمیر لے کر رہیں گے،یہ وہاں کا بچہ کہہ رہا ہے،پاکستان کا جھنڈا وہاں جدوجہد کا نشان ہے،ہندوسامراج کے سامنے،کشمیری جدوجہد کر رہے ہیں،پاکستان کی قوم بھی ایسی ہے،میں جہاں بھی گیا ہوں میں نے کہا ہے کہ پاکستان شرپسندوں کا ملک نہیں ہے،کوئی فرق نہیں پڑتا کرسی پر آج کون ہے اور کل کون ہوگا،ایک دن آئے گا،عوام کی طاقت دوبارہ پاکستان میں ابھرے گی،ہم ایک مرتبہ دوبارہ ایوانوں میں بیٹھیں گے،پیپلزپارٹی اقتدارمیں بیٹھے گی،میاں صاحب کا مینڈینٹ ٹھیک تھا یا غلط مگر ہم نے اقتدار منتقل کرکے جمہوریت کو آگے بڑھایا،سی پیک جنہوں نے بنا کر دیا ہے ان سے پوچھا ہی نہیں صرف ٹھیکوں میں لگے ہوئے ہیں،سی پیک منصوبوں پر انے والی نسلوں کا سوچ کر کام کیا،کوئی قوم کسی اور کیلئے کچھ نہیں کرتا یہ ان کی بھی ضرورت ہے ہمارا بھی فائدہ ہے،ملک کی بہتری کیلئے سوچ سوچی گئی صرف رستے اور سڑک کیلئے نہیں سوچی گئی،سیاسی دوکانداروںکو کہنا چاہتے ہیں کہ جو فتور ان کے دماغ سینہیں جاتا،ہم نے دفن بھی خدابخش میں ہونا ہے،ہم کیسے عوام اورپاکستان کو اکیلا چھوڑ دیں،ایک سرمایہ دار خاندان ان پر ظلم کرے،ہم جمہوری جدوجہد کریں گے،ہم جمہوریت کو بڑھائیں گے،جمہوریت ہی ہمارا مقام ہے،محترمہ کی شہادت کے بعد ہم نے کہاکہ پاکستان ہمارا ملک ہے ہم نے یہاں رہنا ہے،ہم نے حکومت بنائی اور پانچ سال حکومت نے مدت پوری کی،میاں صاحب کو اقتدار منتقل کی تاکہ جمہوریت پھلے پھولے،ہم فیل اسٹیٹ نہیں بننا چاہتے،ان کے معیشت چلانے کے طریقے اور ہیں مگر ہم جمہوریت ڈی ریل کرنے نہیں آئے،اس میں ہمارے آنی والی نسلوں کی کامیابی ہے،جب بھی ہم نے پکارا عوام بھٹو کیلئے آگے آئے،محترمہ کی قربانی امر ہے،27کو دوبارہ آپ سے ملاقات اور آپ کو خوشخبریاں بھی دیں۔

(خ م)