ْاعلٰی تعلیمی کمیشن اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے

ہفتہ 24 دسمبر 2016 00:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2016ء) اعلٰی تعلیمی کمیشن اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے انسانی حقوق کے تحفظ اور اس سلسلے میں آگاہی کو فروغ دینے کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں۔ ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب میںچئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ علی نواز چوہان نے یادداشت پر دستخط کئے۔

تقریب میں ایچ ای سی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ارشد علی اور دونوں اطراف سے اعلٰی حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے دونوں اداروں کے مابین مفاہمت کو اہم اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی اس نیک اقدام میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر بھی بے حد زور دیتا ہے اور طلباء و اسکالرز جو کہ معاشرتی بہبود پر مبنی تحقیق کرتے ہیں کی بے حد پذیرائی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے میں اخلاقیات اور انسانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اچھے ڈاکٹرز، اچھے انجینئرز اور اچھے سوشل سائنٹسٹس کے ساتھ ساتھ اچھے انسانوں کی بھی ازحد ضرورت ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ علی نواز چوہان نے رنگ، نسل اور عقیدے کی تمیز کے انسانی حقوق کی فراہمی و تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام کی تعلیمات، حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور اسلامی تاریخ انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے روشن مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی آگاہی اور تحفظ کے سلسلے میں تعلیمی اداروں کا بہت اہم کردار ہے کیونکہ تعلیمی نظام کے ذریعے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے نئی راہیں کھولی جا سکتی ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت کی رو سے ایچ ای سی اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کا مابین اتفاق ہوا کہ تعلیمی سرگرمیوں کے ذریعے انسانی حقوق کے حوالے سے آگاہی پیدا کی جائے گی اور انسانی حقوق پر مبنی تعلیم کو عام کرنے اور اس موضوع پر میڈیا ، سیمینارز اور کانفرنسز کے ذریعے انسانی حقوق کے فروغ کے لئے مشترکہ کوشش کی جائے گی۔ اس با ت پر بھی اتفاق ہوا کہ دونوں ادارے ایسے مطالعات اور تحقیق کو فروغ دیں گے جو کہ معاشرے کی پِسے ہوئے طبقے کے حقوق کے تحفظ کو ترویج دیں گے۔