پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے بھارت اور دوسری عالمی طاقتیں بلوچستان میں دہشتگردی پھیلا رہی ہے‘ہمیں ترقی کے اس سفر کیخلاف جاری سازشیں اور حربے ناکام بنانے کیلئے عزم مصمم کیساتھ آگے بڑھنا ہوگا ‘آف شور کمپنی کے الزام میں وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا درست نہیں ‘آف شور کمپنیاں بنانے ،قومی دولت لوٹنے اور مالیاتی اداروں سے قرضے لیکر معاف کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری کی پریس کانفرنس

جمعہ 23 دسمبر 2016 15:18

لله-کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے بھارت اور دوسری عالمی طاقتیں بلوچستان میں دہشت گردی پھیلا رہی ہے ،ہمیں ترقی کے اس سفر کے خلاف جاری سازشیں اور حربے ناکام بنانے کیلئے عزم مصمم کیساتھ آگے بڑھنا ہوگا ،آف شور کمپنی کے الزام میں وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا درست نہیں ،آف شور کمپنیاں بنانے ،قومی دولت لوٹنے اور مالیاتی اداروں سے قرضے لیکر معاف کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے ،جمعیت صوبائی حکومت کاحصہ ضروررہی ہے تاہم اس سے وزیراعلیٰ کا عہدہ کبھی نہیں ملا ،گوادرکو میگا سٹی بنانے کی بجائے ماڈل سٹی بنانے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں مسلم لیگ ہم خیال کے صوبائی صدر نور خان ترین ایڈووکیٹ کی ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ پریس کانفرنس کے موقع پر جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرا یڈووکیٹ، جمعیت کے مرکزی رہنماء وسابق گورنر سید فضل آغا ،ضلع پشین کے سابق ناظم و ضلعی امیر مولانا کمال الدین ،سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی سید مطیع اللہ آغا ،مرکزی سالارعابد لاکھیواوردیگر بھی موجود تھے ۔

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفور حیدری نے نئے شامل ہونیوالے نور خان ترین ایڈووکیٹ اور دیگر کی شمولیت کو جماعت کیلئے نیک شگون قراردیا اور امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے جماعت صوبائی اور علاقائی بنیادوں پر مزید مستحکم ہوگی ،انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام میں بھاری بھر کم شخصیات کی شمولیت اس بات کا پتہ دیتی ہے کہ خود کو حقیقی قوم پرست کہنے والوں کی حکومت اور کارکردگی سے لوگ مطمئن نہیں ،عوام کو بنیادی سہولیات پانی ،صحت ،تعلیم اور سڑکیں تک میسر نہیں یہ سچ ہے کہ جمعیت علماء اسلام صوبائی حکومت کا حصہ رہی ہے لیکن اسے وزارت اعلیٰ کا عہدہ کبھی نہیں ملا کیونکہ وزیراعلیٰ کو ہی پالیسیاں بنانے اور تمام تر اختیارات حاصل ہوتے ہیں ،ان کاکہناتھاکہ شمولیتوں کا نہ رکنے والا سلسلہ اس بات کی غماز ہے کہ لوگ جمعیت علماء اسلام کو نجات دہندہ سمجھتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ 2018کے انتخابات میں جمعیت بلوچستان میں بھرپور عوامی مینڈیٹ حاصل کرکے حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوگی ،انہوں نے کہاکہ سابقہ اور موجودہ ادوار میں دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے وہ عناصر اور ممالک کارفرماہے جو پاک چائنا اقتصادی راہداری کو ناکام بنانا چاہتے ہیں ،اس منصوبے سے بھارت کو شدید تشویش اور پریشانی ہے وہ اس سے ناکام بنانے کیلئے سازشوں میں مصروف ہے ،عالمی طاقتیں بھی نہیں چاہتی کہ چین کی رسائی دنیا بھر تک ممکن ہو ،انہوں نے کہاکہ حکومت اور ریاست کا روز اول سے ہی امریکہ کی طرف جھکائو درست نہ تھا اگر ہم ماضی ،حال اور مستقبل کو سامنے رکھے توپتہ چلتاہے کہ امریکہ نے کسی بھی موڑ پر اور مشکل وقت میں پاکستان کی مدد نہیں کی اور نہ ہی اس کا ساتھ دیا ہے دوسری جانب چین نے کشمیر ،ایل او سی اور دیگر معاملات پر پاکستان کا روز اول سے ہی بھرپورساتھ دیاہے ،ہم بھی چین کی خودمختاری کو چیلنج کرنیوالوں کے خلاف چین کیساتھ کھڑے ہیں ،چین کے ساتھ پاکستان کا دوستی اور محبت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری وساری ہے ،انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری ترقی کی سفر کا آغاز ہے جس سے روکنے کیلئے ہمیں دشمن کے تمام سازشوں اور حربوں کو عزم مصمم کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے ناکام بنانا ہوگا ،انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کی جانب سے حلب اور برما میں مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے بدترین مظالم کے خلاف احتجاجی جلسے ،جلوس اور مظاہرے کئے جارہے ہیں تاکہ دنیا پر حلب اور برما میں مسلمان بچوں ،بوڑھوں ،خواتین اور جوانوں پر ڈھائے جانیو الے انسانیت سوز مظالم کو عیاں کیاجاسکے ،انہوں نے کہاکہ حلب اور برما سمیت دنیا کی مختلف حصوں میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے سلسلے میں اقوام متحدہ ،او آئی سی ،عرب لیگ اور نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب روس اور امریکہ جیسے اسلام اور انسنایت دشمن قوتیں اپنا غصہ شام کے معصوم بچوں کا خون بہا کر ٹھنڈا کررہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ نئے شامل ہونے والوں نے مشکل راستہ اختیار کیاہے تاہم کوئی مشکل ایسا نہیں جو زندگی بھر انسان کے ساتھ رہے ،ہم نے بھی سیاست کی اور جیلیں کاٹی ،ضیاء دور میں آمریت کے خلاف نعرے بازی پر ایک سال قید بامشقت اور دس کوڑوں کی مجھے بھی سزا سنائی گئی ،صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مولاناعبدالغفور حیدری کاکہناتھاکہ کرپشن ناسور ہے جن لوگوں نے قومی دولت لوٹا اسے باہر بھیجا ،آف شور کمپنیاں بنائی یا پھر مالیاتی اداروںسے رقوم لیکر انہیں معاف کرایا ان کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں ہونی چاہئے ،آف شور کمپنیاں ہو ،قرضے معاف کرانے کامسئلہ ہو یا پھر سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز کے حوالے سے آپ کو کہیں بھی جمعیت علماء اسلام کا نام نظر نہیں آئے گا ،ہم پرامن جماعت کے کارکن ہے اور پرامن وجمہوری جدوجہد پریقین رکھتے ہیں ،ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہناتھاکہ جمعیت علماء اسلام بلوچستان میں اقتدار میں شامل ضروررہی ہے لیکن اس کے وزراء مختار کل نہ تھے ہمیں اور موقع ملا تو عوام کو درپیش مسائل کا حل ضرور نکالیںگے ،انہوں نے کہاکہ گوادر میگا سٹی بنانے کی بجائے اسے ماڈل سٹی بناناچاہئے اس وقت وہاں کے لوگ پینے کے پانی کیلئے ترس رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم آف شور کمپنیوں کے مالکان کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں تاہم الزام کے بعد وزیراعظم میاں محمدنوازشریف سے استعفے کامطالبہ درست نہیں ،استعفے کا مطالبہ اس وقت کیاجاسکتاہے جس وقت ایک ملزم مجرم بنے ،ان سے جب سانحہ کوئٹہ کے متعلق تشکیل دئیے گئے جوڈیشل کمیشن کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ کونسے کمیشن کے متعلق سوال کیاجارہاہے تاہم اس موقع جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم اس کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کامطالبہ کرتے ہیں ،ہم پلی بارگین کے تحت رعایت کے بھی حق میں نہیں اس سے قبل نورخان ترین ایڈووکیٹ نے ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کااعلان کیا اورکہاکہ چار سال تک چھپ رہنے کے بعد انہوں نے ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا فیصلہ کیاہے اگر چہ وہ مسلم لیگ ہم خیال کے مرکزی عہدیدار اور صوبائی صدر تھے تاہم اس کے جماعت کے لوگ ن لیگ کا حصہ بنے اور وہ خاموش رہا ہماری نظر میں جمعیت علماء اسلام ہی غریب اور متوسط طبقے کی نمائندہ اور ملک وقوم کو درپیش مشکلات کی نجات دہندہ جماعت ہے ،انہوں نے کہاکہ میں ساتھیوں سمیت کوئٹہ اور پشین میں جمعیت کے جلسے منعقد کرائونگا اس موقع پر ملک سکندر ایڈووکیٹ ،سید فضل آغا ،عابد لاکھو اوردیگر نے نئے شامل ہونیوالوں کو خوش آمدید کہااورامید ظاہر کی کہ وہ جماعت کے پیغام کو عام کرنے میں ان کے بھر پور معاون ثابت ہونگے ۔