چینی کمپنیوں کے 21 رکنی وفد اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ

جمعرات 22 دسمبر 2016 22:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2016ء) چین کی کمپنیوں کے 21 رکنی وفد کی گورنمنٹ آف شنجیانگ اوئیگرخودمختار ریجن کے ڈیپارٹمنٹ آف کامرس کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زانگ شاؤیون کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اورپاکستان کے ساتھ ٹیکسٹائل شعبے میں قریبی تعاون کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی کااظہار کیا۔

وفد میں ٹیکسٹائل، گارمنٹس، کلاتھنگ اور کیمیکلز شعبے کے نمائندگان شامل تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ آف شنجیانگ اوئیگرخودمختار ریجن کے ڈیپارٹمنٹ آف کامرس کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زانگ شاؤیون نے کہا کہ پاکستان کپاس پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے جبکہ چین ٹیکسٹائل برآمدات کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لہٰذا دونوں ممالک ٹیکسٹائل شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دے کر زیادہ فائدہ مند نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کے پاس ٹیکسٹائل کی جدید ٹیکنالوجی و مشینری پائی جاتی ہے اور پاکستان چین کے ساتھ اس شعبے میں تعاون بہتر کر کے اپنی ٹیکسٹائل صنعت کومزید فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ چین کی کمپنیوں کا موجودہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت کو مزید بہتر کرنے، کاروباری شراکتوں اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنے اور معیشت کے دیگر شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لینے میں معاون ثابت ہو گا۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ ٹیکسٹائل مصنوعات پاکستان کی برآمدات میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ برآمدات کو مزید فروغ دینے کیلئے پاکستان کو اب ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل مصنوعات تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے لہذا انہوں نے اس با ت پر زور دیا کہ چین کی کمپنیاں ویلیو ایڈیڈ مصنوعات کی تیاری میں پاکستان کے ہم منصبوں کے ساتھ اپنی ٹیکنالوجی و مہارت شیئر کریں تا کہ ہماری ٹیکسٹائل صنعت مزید مضبوط ہو اور پاکستان اپنی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ لیبر کاسٹ زیادہ ہونے کی وجہ سے چین اب اپنی صنعتوں کو دوسرے ممالک کی طرف منتقل کر رہا ہے لہذا وہ پاکستان میں اپنی صنعتیں منتقل کرنے کو اولین ترجیح دے کیونکہ پاکستان کے پاس تعلیم یافتہ اور ہنر مند لیبر وافر مقدار میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ٹیکسٹائل شعبے میں جوائنٹ وینچرز اور پارٹرنرشپ قائم کر کے ٹیکسائل کی عالمی مارکیٹ کی ضروریات بہتر طور پر پورا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ اس شعبے میں قریبی تعاون پاکستان کے نجی شعبے کیلئے بھی فائدہ مند ہو گا کیونکہ وہ چین کے ہم منصبوں کی جدید ٹیکنا لوجی اور کاروباری مہارت سے مستفید ہوں گے۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک، نائب صدر طاہر ایوب، میاں اکرم فرید، ظفر بختاوری، محمد اعجاز عباسی، نعیم صدیقی، خالد چوہدری اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و چین کے درمیان باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :