سینٹ،بھرتی کا لالچ دیکر بیروزگاروں سے 2کروڑ بٹورنے پر شدید احتجاج

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے نوکریاں نہیں دینا تھیں تو پھر لوگوں سے 2مرتبہ ٹیسٹاور ڈبل فیس کیوں لی گئیں،ارکان سینٹ ادارے کی حالت دیکھی گئی تو اس قابل نہ تھی کہ مزید ملازمین کو شامل کیا اور تنخواہیں ادا کی جائیں، احسن اقبال کا جواب

جمعرات 22 دسمبر 2016 21:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 دسمبر2016ء) ایوان بالا میں حکومت نے پاکستان سٹیل ملز کو ختم کرنے اور اس کی مشینری واپس روس بھجوانے کے حوالے سے اپوزیشن کے سوالوں کے جوابات دینے سے معذرت کر لی جبکہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں بھرتی کا لالچ دیکر بیروز گاروں سے 2کروڑ روپے سے زائد کی رقم بٹورنے پر سینیٹ میں شدید احتجاج کیا گیا ،ارکان سینیٹ نے کہا کہ پوری دنیا میں بیروزگاروں کو دیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں ان سے لیا جاتا ہے جو کہ زیادتی ہے اگر نوکریاں نہیں دینا تھیں تو پھر ان لوگوں سے 2مرتبہ ٹیسٹ کیوں لیا اور ان سے ڈبل فیس کیوں لی گئیں جس پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ٹیسٹ پاس کرنے والے امید وار اس معیار پر پورا نہیں اترتے تھے اسی لیے ان کا دوبارہ ٹیسٹ لیا گیا لیکن جب ادارے کی حالت دیکھی گئی تو وہ اس قابل نہ تھی کہ اور ملازمین کو شامل کیا جائے اور تنخواہیں ادا کی جائیں، جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر ایسی صورتحال کا پہلے سے جائزہ لیا جاتا تو اسی قسم کے مسائل پیدا نہ ہوں اگر سیٹیں نہیں تھیں اور فنڈز بھی نہ تھے تو پھر آسامیوں کا اشتہار کیوں دیا گیا ، جس پر احسن اقبال نے کہا کہ اسمعاملے کی انکوائری کرائیں گے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جوابات دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے بتایا کہ ملک میں بھرتیوں کے حوالے سے کوشش کی جارہی ہے کہ کوٹہ کا خیال رکھا جائے اور صوبوں کو ان کا برابر حقوق ملیں ، احسن اقبال نے ایوان کو بتایا کہ جب پی ایس ڈی پی کا حجم بڑھتا ہے تو ڈیبٹ بھی بڑھ جاتا ہے اور ان پیسوں سے ملک کا انفراسٹرکچر تیار کیا جا رہا ہے گزشتہ تین سالوں میں خالص پبلک ڈومیسٹک ڈیبٹ صرف 38.7فیصد تھا جبکہ خالص پبلک ڈومیسٹک ڈیبٹ 2008.9سے 2012-13تک کے دوران 149فیصد تک بڑھ گیا تھا ایوان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے قیام سے لے کر اب تک اس سی5562,074افراد مستفید ہوئے ہیں پروگرام نی2011میں اپنا ہدف مکمل کر لیا ہے اور 7819911ممکنہ مستحقین کی نشاندہی کی ہے، مستحق خاندانوں کا ڈیٹا اپ ڈیٹ کرنے کیلئے پاورٹی سکور کارڈ سروے فیزون میں 16ضلع شامل ہو چکے ہیں، ایکسپورٹ پروسینگ زون اتھارٹی نے ملک کے مختلف مقامات پر7زولز قائم کئے ہیں، بلیغ الرحمان نے ایوان بالا کو بتایا کہ پاکستانی کی معیشت گزشتہ دور حکومت کے مقابلے میں زیادہ مستحکم ہے اور جی ڈی پی گروتھ زیادہ ہے جبکہ ملک سے بیروزگاری میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے آئی ایم ایف کو اب خیر باد کہہ دیا ہے اور مزید قرضہ نہیں لیا جائیگا، ملک میں افراط زر کی شرع میں کمی آئی ہے ، 487اشاء کی قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے، اور اس کے بعد افراط زر کا تعین کیا جاتا ہے، سینیٹر شیخ عتیق نے کہا کہ ملک میں روزانہ 40سے 50کنٹینرز آٹو پارٹس کے جاپان سے درآمد کئے جاتے ہیں اور ان پر 20فیصد جرمانہ ادا کرکے منگوایا جاتا ہے، ان کو نہ روکنے کی بڑی وجہ اس کے پیچھے کام کرنے والا گروہ ہے اگر ان کی روک تھام پر کام کیا جائے تو ملک میں پارٹس بنانے کیلئے کار خانے لگیںگے اور روزگار کے مواقع ملیں گے،جس پر بلیغ الرحمان نے کہا کہ ملکی پالیسی کے مطابق کوئی بھی آٹوپارٹس جاپان یا دیگر ممالک سے نہیں منگوا سکتا سینیٹ چیئرمین نے یہ معاملہ ہاؤس کمیٹی کو منتقل کر دیا، وزارت خزانہ حکام نے ایوان کو تحریری طور پر بتایا کہ مالی سال 2016-17کی پہلی سہ ماہی کے دوران وطن کو بجھوائے جانیوالے ترسیل زر میں5.4کمی ہوئی ہے، جوکہ مالی سال 2015-16کی سہ ماہی کے 496581ملین امریکی ڈالر کے مقابلے میں469831ملین امریکی ڈالر تھا،احسن اقبال نے ایوان کو بتایا کہ سی پیک پر انڈسٹریل زون کے حوالے سے میٹنگ کی ہے جس میں ان علاقوں کا تعین کیا گیا ہے، کہ جہاں انڈسٹریل زون بننا ہے پنجاب حکومت نی2مقامات فیصل آباد اور شیخوپورہ کا نام دیا ہے اور اگر سرمایہ کا ر وں نے دلچسپی ظاہر کی تو تو اس کے دائرہ کو مزید بڑھا یا جائیگا۔

۔(وقار)

متعلقہ عنوان :