آئی ایم ایف کی جانب سے مزید فنڈز کی ضرورت نہیں ہے‘ وزیر مملکت داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان

جمعرات 22 دسمبر 2016 19:59

اسلام آباد ۔22دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 دسمبر2016ء) ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مزید فنڈز کی ضرورت نہیں ہے‘ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کلوز کرنے والے ممالک میں شامل ہے‘ گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران خالص پبلک ڈومیسٹک ڈیپٹ 38.7 فیصد تھا‘ حکومت سرکاری قرضوں کو معقول حدود میں رکھنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے وزارت خزانہ کی طرف سے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران توانائی کی قلت کو کم کرنے‘ زیادہ آمدنی کے حصول‘ وسیع ٹیکس بنیاد‘ مالی خسارے میں خاطر خواہ کمی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے ذریعے میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ قرضوں پر انحصار کم کیا جائے اور مالی استحکام حاصل کیا جائے۔ حکومت 2012-13ء میں جی ڈی پی کے 8.2 فیصد سے مالی خسارہ کم کرکے 2015-16ء میں 4.6 فیصد تک لانے میں کامیاب ہوئی ہے جس کی اہم وجہ محصولات کو متحرک کرنا اور اخراجات میں کمی لانا ہے۔ سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مالی خسارے کو پورا کرنے کے لئے غیر ملکی قرضوں کی بجائے قومی معیشت کو ملکی طور پر مضبوط کرنے کے لئے حکومت نے کئی اقدامات کئے ہیں۔

مائیکرو اکنامک استحکام حاصل کیا گیا ہے اور جی ڈی پی نمو تین سالوں میں چار فیصد سے زیادہ برقرار ہے۔ سینیٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ خالص ملکی قرضے 1651 ارب روپے تک بڑھ گئے جبکہ غیر ملکی سرکاری قرضے جون 2016ء تک 7.4 ارب امریکی ڈالر تک بڑھ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مزید فنڈز کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کلوز کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :