حریت رہنمائوںکا غیر کشمیریوں کی پشتنی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے قابض انتظامیہ کے اقدام پر اظہار تشویش

جمعرات 22 دسمبر 2016 18:24

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے غیر کشمیریوں کوپشتنی سرٹیفکیٹس جاری کرنے پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے مقبوضہ علاقے کی مسلم شناخت کو تبدیل کرنے کی ایک منصوبہ بند سازش قرار دیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دختران ملت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کا مذموم اقدام کشمیریوں کے لیے ہرگز قابل قبول نہیں ۔

حریت رہنما اور جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبربٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھی کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، محمد احسن اونتو، امتیا ز احمد ریشی اور غلا م نبی وارنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں غیر ریاستی باشندوں کو پشتنی سرٹیفکیٹ کی اجرائیگی کو ایک انتہائی مذموم اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری مسلمانوں کے خلاف ایک گہری سازش ہے۔

(جاری ہے)

جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے جنرل سیکرٹری محمد رمضان خان نے غیر کشمیریوں کو کو پشتنی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ کشمیری عوام اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ کشمیری مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا ایک اور مذموم اقدام ہے۔