جموںوکشمیر کی مسلم شناخت کو ختم کرنے کی بھارتی سازشوںکو ناکام بنایا جائیگا،متحدہ مزاحمتی قیادت

بھارتی حکومت اپنی کٹھ پتلیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں مسلم اکثریتی تناسب کو تبدیل کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، بیان

جمعرات 22 دسمبر 2016 18:22

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے جموںوکشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب کو کم کرنے کیلئے غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کرنے پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسکی سخت مذمت کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق متحدہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کو جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت اورسا لمیت پر براہ راست حملہ قراردیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو پشتنی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وہ ریاست جموں کشمیر کے مستقل باشندے نہیں ہیں لہذا حریت قیادت کا یہ خدشہ یقین میں بدل گیا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی کٹھ پتلیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں مسلم اکثریتی تناسب کو تبدیل کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ مزاحمتی قیادت کسی بھی صورت میں بھارت کی اس مذموم منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیںگی۔ مزاحمتی قیادت نے کہا کہ پاکستان کے شرنارتھیوںکو بھارتی ریاستوں میں بسایا جاسکتا ہے لیکن انہیں جان بوجھ کر ایک گہری سازش کے تحت جموںکشمیر کی متنازعہ ریاست میں بسایا جا رہا ہے تاکہ یہاںمسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا کہ حریت قیادت شرنارتھیوں کو سہولیات اور مراعات فراہم کرنے کے خلاف نہیں کیونکہ یہ ایک انسانی تقاضاہے ، لیکن ریاست جموں کشمیر چونکہ متنازعہ خطہ ہے اس لیے یہاں اُن کی بازآبادکاری ایک گہری سازش کے سوا کچھ نہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مزاحمتی قیادت اور کشمیری عوام اپنی آنے والی نسلوں کے مستقبل سے کسی کو بھی کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دے دیں گے ۔

دریںاثنا متحدہ مزاحمتی قیادت نے کشمیر کے بارے میں بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے اور غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کرنے کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔بیان میں آئمہ کرام سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ تحریک آزادی اورجموںوکشمیر کی مسلم شناخت کے خلاف بھارت اور قابض انتظامیہ کی ریشہ دوانیوںاورسازشوںسے عوام الناس کی آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :