ہائیکورٹ کا صوبہ بھر میں اہم پوسٹوں پر تعینات جونیئرڈاکٹرز کو 26دسمبر تک ہٹانے کا حکم ،محکمہ صحت سے عملدرآمد رپورٹ طلب

فاضل عدالت کا اہم پوسٹوں پر سینئرز کی بجائے جونیئرز کی تعیناتیوں پر اظہار برہمی‘ ڈاکٹروںکو ترقیاں نہ دینے پر بھی تشویش کا اظہار کر دیا

جمعرات 22 دسمبر 2016 17:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ صحت کو صوبہ بھر میں اہم پوسٹوں پر تعینات جونیئرڈاکٹرز کو 26دسمبر تک ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ۔لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس محمد قاسم خان نے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی ۔فاضل عدالت نے اہم پوسٹوں پر سینئرز کی بجائے جونیئرز کی تعیناتیوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ڈاکٹروںکو ترقیاں نہ دینے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

سماعت کے دوران محکمہ صحت کی طرف سے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ رواں ماہ گریڈ17اور18کی780ڈاکٹروں کو ترقی دینے کا جائزہ لیا گیا جس میں سے 12ڈاکٹروں کو ترقی دیدی گئی ہے اسی طرح 720خواتین ڈاکٹروںکو گریڈ 18میں ترقی دینے کا جائزہ لے کر 13کو ترقی دی گئی ۔

(جاری ہے)

عدالت کو مزید بتایا گیا کہ گریڈ 18اور19کے 1179ڈاکٹروں اورگریڈ 19اور20کے 69ڈاکٹروں کی سکروٹنی کر کے اسے منظوری کے لئے وزیر اعلیٰ بھجوایا گیا ہے جس کے بعد پروموشن بورڈ کا اجلاس کر کے ان ڈاکٹروں کو ترقی دینے کا جائز ہ لیا جائے گا ۔

سماعت کے دوران محکمہ صحت کے لیگل ایڈوائزر کا کہنا تھاکہ زیادہ تر ڈاکٹرز ایسے ہیں جن کی اے سی آرز مکمل نہیں جس پر ان کی ترقی نہیں ہو رہی ۔ طلب کرنے پر ایڈیشنل سیکرٹری صحت ہوئے لیکن وہ تسلی بخش جواب نہ دے سکے جس پر فاضل عدالت نے صوبہ بھر میں اہم پوسٹوں پر تعینات جونیئرز ڈاکٹروں کو 26دسمبر تک ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے 27دسمبر تک عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی