دنیا میں تحقیقی کاموں کی زبان انگریزی ہے، جدید تحقیق کے لیے انگریزی زبان استعمال کیے بغیر مطلوبہ اہداف کا حصول ممکن نہیں‘ترجمان آزاد کشمیر یونیورسٹی

صدر ریاست / چانسلرسردار محمد مسعود خان اور وا ئس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خواجہ فاروق احمد کی جا نب سے کا نو وکیشن خطا ب میں انگر یزی زبا ن کو منتخب کیا گیا آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کا چو دہواں کامیا ب کا نو وکیشن 2016ء ہوا،جس میں 20ہزار طلبا ء و طالبات کو ڈگریاں ،45طلبا و طالبات کو گو لڈ میڈل ، 100سکا لرز کو ایم فل جبکہ 15سکا لرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں عطا کی گئیں

جمعرات 22 دسمبر 2016 14:55

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 دسمبر2016ء) انگریزی کو بین الاقوامی سائنسی اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی زبان ہونے کی اہمیت حاصل ہے اور یہی زبان عالمی سطح پر رابطوں اور ابلاغ کا ذریعہ ہے، دنیا گلو بل ویلیج بن چکی ہے، اس لیے عالمی سطح پر کوئی بھی پیغام موثر انداز میں پہنچانے کے لیے انگریزی زبان استعمال ہو رہی ہے، دنیا میں تحقیقی کاموں کی زبان انگریزی ہے، جدید تحقیق کے لیے انگریزی زبان استعمال کیے بغیر مطلوبہ اہداف کا حصول ممکن نہیں، ان خیالات کا اظہار آزاد جموں و کشمیر یو نیورسٹی کے ترجمان قاضی ظہور احمد نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آزاد جموں وکشمیر یونیورسٹی کا چو دہواں کامیا ب کا نو وکیشن 2016ء ہوا،جس میں 20ہزار طلبا ء و طالبات کو ڈگریاں ،45طلبا و طالبات کو گو لڈ میڈل ، 100سکا لرز کو ایم فل جبکہ 15سکا لرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں عطا کی گئیں، چو نکہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کی جانب سے پا کستان اور بین الاقوامی سطح پر تد ریسی و تحقیقی ادا رہ جا ت اوردیگر یونیورسٹیزکے ساتھ سائنسی و فنی علوم کا تبا دلہ کیا جانا مطلو ب ہو تا ہے اس لیئے کا نو وکیشن کی تما م تر پروسیڈ نگز یونیورسٹی میں رائج قوا عد و ضوا بط ومر وجہ طر یقہ کار کے تحت انگر یزی زبا ن میں مر تب کی جا تی ہیں یہی وجہ ہے کہ صدر ریاست / چانسلرسردار محمد مسعود خان اور وا ئس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خواجہ فاروق احمد کی جا نب سے کا نو وکیشن خطا ب میں انگر یزی زبا ن کو منتخب کیا گیا،سردار محمد مسعو د خان، صدر ریا ست / چانسلر یونیورسٹی کا کا نو وکیشن میں طلبہ و اساتذہ اور والدین سے ایک غیر معمو لی ناوعیت کا تا ریخی خطا ب تھا جس میں موصوف نے طلبہ کو مستقبل میں قوم کے معمار اور قیمتی اثا ثہ قرار دیتے ہو ئے ان کی تو جہ مکمل طور پر تعلیم اور تحقیق پر مبذ ول رکھنے پر زور دیا گیااور انھیں آپ کو معا شر ہ کے لیئے مو ثر و مثبت کردار اداء کر نے ہدا یت کی ، کیونکہ یونیورسٹی کا نو وکیشن میں شر یک یونیورسٹی گر یجو یٹس / پو سٹ گر یجو یٹ، ایم فل ، پی ایچ ڈی کے حا مل طلبہ کے علاوہ فیکلٹی ممبران، سائنسدان حضرات کو سا ئنسی علوم میں شب و روز تد ریسی و تحقیقی میدان میں جد وجہد کا عملی مظا ہرہ کر تے ہو ئے اقوام عالم میں سائنس کے میدان میں ترقی کے لیئے مطلو بہ منا زل کو طے کر تے ہو ئے مطلو بہ ہد ف تک پہنچنے کے لیئے تد ریسی و تحقیقی پا لیسی سے بھی آگاہ کیا جا نا ضروری ہو تا ہے،جس کے لیئے متذکرہ طبقہ کو سائنسی / انگر یزی ز با ن میں ہی خطاب کر نا موثر ثا بت ہو سکتا ہے، پا کستان و دیگر یونیورسٹیز میں بھی سنڈ یکیٹ و کا نو وکیشن کے مو قع پر یہی طر یقہ کار رائج ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی ترجمان نے مز ید بتا یا کہ عدالت عظمیٰ پا کستان کا اردو زبا ن کی افا دیت و فروغ کے لیئے ادارہ جات میں را ئج کیئے جا نیکی نسبت فیصلہ قا بل ستا ئش ہے عد الت عظمیٰ کے اس فیصلہ کو پذ یرائی بخشنے کے لیئے جامع کشمیر میں حال ہی میں شعبہ اُردو کا قیام عمل میں لا یا گیا ہے، اس مقصد کیلئے اعلیٰ کوالیفا ئیڈ اسا تذہ کی تعینا تی کا اہتمام کر تے ہو ئے مقا می و قو می نو عیت کی تقا ریب میں تر جیہی بنیا دوں پر اُردو زبا ن کی قو می و ملی اہمیت سے طلبا ء و طالبات کو روشنا س کیا جا رہا ہے کیو نکہ بین الاقوامی سطح پر میڈ یکل سا ئنس ، انجینئر نگ اور دیگر سا ئنٹفک علوم کی تحقیقی سر گرمیا ں انگر یزی زبا ن میں ہی جا ری ہیں،جبکہ دور حا ضر کے تنا ظر میں انگر یزی کوبین الاقوامی اور سا ئنسی زبا ن ہو نے کی بنا ء پر اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی اداروں میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

متعلقہ عنوان :