حقیقت میں زرداری صاحب کے وطن واپس آنے پر خوش ہوں۔ وزیر اعظم نواز شریف

ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کے معاملے کا خود جائزہ لوں گا ۔ اگر کوئی کمیشن بنتا ہے تو رپورٹ منظر عام پر آنی چاہئیے ۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی بوسنیا میں صحافیوں سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 22 دسمبر 2016 13:23

حقیقت میں زرداری صاحب کے وطن واپس آنے پر خوش ہوں۔ وزیر اعظم نواز شریف

بوسنیا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22 دسمبر 2016ء) : وزیر اعظم نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے شریک چئیر مین آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے متعلق کہا کہ میں حقیقت میں آصف زرداری کے وطن واپس آنے پر خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ زرداری صاحب واپس آرہے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں رواداری پر یقین رکھتا ہوں، اور یہ رواداری چلتی رہنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب وطن واپسی پر اپنی پارٹی کےمعاملات اپنے ہاتھ میں رکھیں گے۔اور میں آصف زرداری سمیت پیپلزپارٹی کےساتھ اچھے تعلق کو قائم رکھنا چاہتا ہوں۔ بوسنیا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ سے متعلق کہا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کے معاملے کا خود جائزہ لوں گا۔

(جاری ہے)

کیونکہ اگر کوئی کمیشن بنتا ہے،تو اس کی رپورٹ بھی سامنے آنی چاہے۔

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ بوسنیا کےساتھ خصوصی تعلقات 1990 سے ہیں۔ میں 1990ء میں بحیثیت وزیراعظم اوربعد میں اپوزیشن لیڈرکےطورپر بھی بوسنیا آ چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کےصدر بھی میرے اچھے دوست ہیں۔ بیلاروس نےنیوکلیئرسپلائرگروپ سےمتعلق پاکستان کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سب کو چاہئیے کہ اپنے فرض کےمطابق ذمے داریاں سر انجام دیں۔

ایسا کرنے سے پاکستان اوراچھا پرفارم کرسکتاہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی میں میڈیا قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے۔ میڈیاپرریٹنگ کادباؤہوتا ہے،کچھ چینلز بہت اچھاکام کر رہے ہیں، میڈیا اپنے رول کو مذید بہتر بنا ئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے اقتدار کی مدت ڈیڑھ سال میں مکمل ہو رہی ہے۔ اور یہ دور الحمد اللہ اچھا گزرگیاہے۔

انہوں نے کہا کہ گزرا ہوا دور اقتدار اوراچھاگزرسکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے دور میں ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھےرہے بلکہ ہماری حکومت نے کام کیا ہے۔ ہم ملک کے تمام شعبوں میں اصلاحات لا رہے ہیں۔گذشتہ دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے ملک کو کیا دیا؟ ان کے دور میں ملک کولوڈشیڈنگ اوردہشت گردی کی لعنت ملی ہے۔

سی پیک سے متعلق بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مغربی روٹ اورگوادرکوئٹہ چمن روٹ تیارہوگیاہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ملک کو لوڈ شیڈنگ سے پاک کر دیں گے ۔ انشاءاللہ دھرنوں کےباوجود 2018 میں بجلی کابحران ختم کر دیں گے۔ ریگولیٹری اتھارٹیز کام میں تاخیر کا سبب بن رہی تھیں۔ریگولیٹرز کے بغیر بھی شفافیت کوبآسانی یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں دھرنے کی وجہ سے سی پیک منصوبے میں تاخیر ہوئی، دھرنوں کی وجہ سے 9 ماہ ضائع ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت نے نیلم جہلم پراجیکٹ بغیرفزیبلٹی شروع کیا۔اس میں بھی کئی رازہیں۔ کام کر کے شفافیت کویقینی بنایاجاسکتا ہے۔ ہم نے اپنے دور حکومت میں منصوبوں کی لاگت بھی کم کرکےدکھائی ہے۔