احتساب کا عمل 1947سے شروع ہوا تونوازشریف کی باری قیامت کو آئے گی،ساری دنیا میں پانامہ لیکس سکینڈل پر حکمرانوں کا احتساب ہوا لیکن پاکستان کا حکمران خاندان احتساب سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے،قائد اعظم کے پاکستان پرمغل شہنشاہوں اور شہزادوں کا قبضہ ہے،جماعت اسلامی ان کا قبضہ ختم کر کے عوام کی حکمرانی اوراسلامی نظام قائم کرے گی

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا آئی جے ٹی کے ٹیلنٹ ایکسپو سے خطاب

بدھ 21 دسمبر 2016 19:29

احتساب کا عمل 1947سے شروع ہوا تونوازشریف کی باری قیامت کو آئے گی،ساری ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 دسمبر2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ساری دنیا میں پانامہ لیکس سکینڈل پر حکمرانوں کا احتساب ہوا لیکن پاکستان کا حکمران خاندان احتساب سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے، وزیر اعظم نواز شریف احتساب کا عمل 1947سے شروع کرنا چاہتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ان کے احتساب کی باری قیامت ہی کو آئے گی، جماعت اسلامی ، پاکستان کو کلین، گرین ، اسلامی اور خوشحال بنانا چاہتی ہے،قائد اعظم کے پاکستان پرمغل شہنشاہوں اور شہزادوں کا قبضہ ہے،جماعت اسلامی ان کا قبضہ ختم کر کہ عوام کی حکمرانی اوراسلامی نظام قائم کرے گی۔

بدھ کو یہاں کنونشن سنٹر میں اسلامی جمعیت طلبا ء کے ٹیلنٹ ایکسپو سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں وی وی آئی نظام ختم ہو، سکولوں کالجوں میں طلباء ہسپتالوں میں مریض وی وی آئی پی ہوں،ہمارے ملک مغل شہزادوں اور بادشاہوں کا قبضہ ہے جنہوں نے پورے نظام کو یرغمال بنارکھا ہے،ایسٹ انڈیا کی برصغیر میں کامیابی صرف یہاں ان کے لے پالکوں ایجنٹوں کی وجہ سے ہوئی،انگریز تو چلا گیا مگر آج پاکستان میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے ایجنٹوں کا قبضہ ہے،ہمیں قائد اعظم کے پاکستان کو تلاش کرنا ہے ،پاکستان, چوروں، لٹیروں،کرپشن اور امریکہ کے وفاداروں کا پاکستان نہیں اسلامی پاکستان تھا،ہم کلین, گرین, اسلامی اور خوشحال پاکستان چاہتے ہیں،حکمرانوں نے بدامنی، استحصال،قرضوں اور طبقاتی نظام کے تحفے دیئے،ہمیں ملکر اس بیماری کا جڑ سے خاتمہ کرناہے، یہ بیماری ڈسپرین اسپرین سے نہیں اب آپریشن سے ٹھیک ہوگی،یہ آپریشن اب نوجوان نسل کرے گی کیونکہ حکمرانوں نے قوم کا خون پسینہ نچوڑا ہے،بیرونی قرضوں سے غریب کی معاشی حالت نہیں بدلتی،ساری دنیا میں پاناما پر حکمرانوں کا احتساب ہوا لیکن ہمارے حکمران احستاب سے اب بھی فرار ہیں،وزیراعظم 1947 سے احتساب چاہتے ہیں جس کا مطلب ہے انکی باری قیامت کو ہی آئے گی۔

(ع ع)