پاکستان اوربوسنیاکا دفاع،توانائی اورتجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق

پاکستان میں داعش کاکوئی وجودنہیں ہے،پاکستان سے القاعدہ اورطالبان کاصفایاکردیا،بھارت سے مسئلہ کشمیرکا پرامن حل چاہتے ہیں،افغانستان کیساتھ بارڈرمینجمنٹ بہترکررہے ہیں،بوسنیاکی ترقی دیکھ کربہت خوشی ہوئی،وزیراعظم نوازشریف اوروزیراعظم بوسنیاکے درمیان گفتگو،دونوں‌رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 21 دسمبر 2016 16:09

پاکستان اوربوسنیاکا دفاع،توانائی اورتجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون ..

بوسنیا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21دسمبر2016ء) :پاکستان اوربوسنیانے دفاعی ،توانائی،تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیاہے۔دونوں ممالک نے ثقافت اورتعلیم کے شعبوں میں بھی تعاون کے فروغ پراتفاق کرلیاہے،دونوں ممالک کے درمیان ویزہ ختم کرنے پربھی دستخط کیے گئے۔وزیراعظم نوازشریف نے بوسنیاکے وزیراعظم کے ہمراہ ملاقات کے بعدمشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ملاقات میں وزیراعظم بوسنیاڈاکٹرڈینیس زوویدے وچ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے پہلوؤں کاتفصیلی جائزہ لیاگیا۔

توانائی اوردفاعی شعبے پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔پاکستان سے تعلقات بڑھانے کیلئے بوسنیاکی کوشش قابل تعریف ہے۔نوازشریف نے کہا کہ بوسنیاکے ساتھ ٹیکسٹائل اور زراعت کے شعبوں میں تعاون چاہیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان کونمائش میں شرکت کی دعوت پربوسنیاکے شکرگزارہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کاوفدجلدبوسنیاکادورہ کرے گا۔وزیراعظم نوازشریف نے میزبان وزیراعظم بوسینیا سے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے سازگار ماحول سے فائدہ اٹھائیں۔

اس موقعہ پربوسینیا کے وزیراعظم ڈینس زویدے وچ نے کہا کہ وقت آ گیا ہے دونوں ممالک اپنے تعلقات کو نئی سطح پر لے کرجائیں۔ اس سے پہلے پی ایم ہاؤس آمد پر وزیراعظم نواز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے بوسنیاکے وزیراعظم سے ملاقات میں کہا کہ بھارت سے کشمیرسمیت تمام تنازعات پرامن طورپرحل کرناچاہتے ہیں۔

ہم نے القاعدہ اور طالبان کے خاتمے کیلئے سخت فیصلے کیے۔پاکستان سے القاعدہ اور طالبان کاصفایاکردیا۔پاکستان میں داعش کاکوئی وجودنہیں ہے۔پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے القاعدہ اورطالبان کے خطرے کومئوثرطورپرنمٹایاہے۔ہم نے القاعدہ اور ٹی ٹی پی کی آماجگاہوں اور محفوظ ٹھکانوں کوختم کردیاہے۔نوازشریف نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بارڈرمینجمنٹ بہترکررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج بوسنیاکی ترقی دیکھ کربہت خوشی ہوئی۔بوسنیامذاکرات کے ذریعے قیام امن کاماڈل بنا۔