کورٹ کمپلیکس 27 کروڑ 50 روپے کی لاگت سے مکمل کیاہے‘چوہدری اختر حسین

فیز ٹومیںپانچ پانچ سو کے یتیم بچوں اور بچیوں کے لیے الگ الگ ہاسٹل بنائے جارہے ہیں‘چیئرمین کشمیر آرفن ریلیف ٹرسٹ

منگل 20 دسمبر 2016 14:57

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2016ء)کشمیرآرفن ریلیف ٹرسٹ کے چیئرمین چوہدری اخترحسین نے کہاہے کہ (KORT )آزادکشمیر کی ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی پہچان ہے۔ جس نے یتیم خانہ کے تصور کوعلیشان گھر میںبدل دیاہے۔کورٹ کمپلیکس 27 کروڑ 50 روپے کی لاگت سے مکمل کیاہے جبکہ فیز ٹومیںپانچ پانچ سو کے یتیم بچوں اور بچیوں کے لیے الگ الگ ہاسٹل بنائے جارہے ہیں۔

اس وقت کورٹ میں 215 یتیم بچے رہائش پذیرہیں جن کو گھرجیساماحول اور انھیں تعلیم کے جدید مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔ تعلیم وتربیت اور نگہداشت کے لیے 108 ملازمین کاسٹاف ہے ان بچوں کی تعلیم کے لیے مامور پرائمری اساتذہ کی تعلیمی قابلیت ماسٹرسے کم نہیں۔ 215 بچوں کے لیے ماہانہ 22 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں جوبرطانیہ اور اہلیان میرپور کے درد دل رکھنے والے حضرات پورے کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

کورٹ بچوںکی کفالت خدمت خلق کے ذریعے اپنے بچوں کی طرح کی جارہی ہے۔ اس سال 11 طلباء وطالبات کو بذریعہ قرعہ اندازی مکہ اورمدینہ منورہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب بے جایا جارہاہے ۔یہ عمرہ زکواة کے پیسوں سے نہیں بلکہ مخیرحضرات کی امداد سے کروایاجارہاہے۔ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والے 5 طلباء اور 6 طالبات ہیں۔ان خیالات کااظہار انھوں نے (KORT )کے 11 بچوںکو عمرہ کی سعادت کے لیے روانگی سے قبل ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرریڈیومیرپورکے اسٹیشن ڈائریکٹر محمدشکیل ، کورٹ کے سرپرست اعلیٰ چوہدری محمدحنیف اور طلباء وطالبات نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کورٹ طلباء وطالبات نے کہاکہ وہ گذشتہ گیارہ سالوں سے اس ادارہ میں زیرتعلیم ہیں انھیں کورٹ میں رہائش، طعام، لباس سمیت تعلیم کی وہ سہولیات حاصل ہیں جو ایک بڑے گھرکے بچوں کومیسرنہیں۔

انھوں نے کہاکہ ہم یتیم ضرور ہیں مگر انکل اختر نے ہمیں کبھی یتیم ہونے کا احساس نہیں ہونے دیا۔ انھوں نے کہاکہ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں اس عمرمیں مکہ اورمدینہ منورہ کی زیارت اور عمرہ کی سعادت نصیب ہورہی ہے جس پرہم کورٹ کے تمام ٹرسٹی کے لیے دعاگوہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کورٹ چوہدری اختر حسین نے کہاکہ 2005 میںزلزلہ متاثرہ بچوں کی کفالت کے لیے ہم نے کورٹ کاادارہ بنایاتھاجوآج تناوردرخت بن گیاہے اور آج زلزلہ کہ علاوہ پاکستان اورآزادکشمیر سے یتیم بچوں کورہائش ،طعام، لباس سمیت ان کی جدیدتعلیم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

کورٹ کے زیراہتمام سکول فیڈرل بورڈ اسلام آباد سے ایفیلیٹ ہے۔ انھوں نے کہاکہ کورٹ نے ہمیشہ جب بھی پاکستان میں کوئی مشکل وقت آیاتو بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔ حالیہ ایل او سی پربھارتی فائرنگ سے نقل مکانی کرنے والے 500 خاندان کے لیے ریلیف کاکام کیاجبکہ آزادکشمیرکے جملہ متاثرین ایل او سی کے لیے 20 ہزار کمبل بھی تقسیم کریں گے۔ آزادکشمیر کی بارشوں سے متاثرہ افراد کے لیے 11 ٹرکوں پرسامان بھیجاگیا۔

2010 کے پاکستان کے سیلاب میں 171 گھرلوگوں کوتعمیرکردیئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ کورٹ کے لیے دی جانے والی ایک ایک پائی کا حساب ہے اور اس میں کوئی خیانت نہیں ہوئی۔ مخیر حضرات کی طرف سے کورٹ کو دی جانے والی امداد کامعروف کمپنی کے ذریعے آڈٹ کروایاجاتاہے۔ انھوں نے کہاکہ ہماری کارکردگی کے باعث پاک فوج نے بھی بھرپور تعاو ن کیاہے اور 52 کنال زمین کورٹ کو دی ہے جس پر ایک جدید ہسپتال اور مدرسہ بنایا جائے گا جوعام پبلک کے لیے ہوگا۔

انھوںنے کہاکہ عطیات دیناآسان کام ہے لیکن اس کو مناسب جگہ خرچ کرنا اور لوگوں کی امانت کا خیال رکھنا بڑامشکل کام ہے میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ کورٹ کی ایک پائی بھی اپنے استعمال میںنہ لائوں اسی وجہ سے لوگ دل کھول کر انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریڈیو میرپورکے اسٹیشن ڈائریکٹر محمدشکیل نے کہاہے کہ کورٹ کے فیز ٹو میں بچوں اوربچیوں کے لیے نیاہاسٹل اور جبکہ ان کی خوراک کو حفظان صحت کے اصولوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کورٹ کی زمین پر ایک ڈھیری فارم اور سبزی فارم بھی بنایاجائے گا۔

انھوںنے کہاکہ تاریخ میں یہ پہلاواقعہ ہے کہ یتیم کم عمربچوں کو کورٹ عمرہ کی سعادت دلارہاہے۔ انھوں نے کہاکہ کورٹ کے زیراہتمام انسانی فلاح وبہبود کے جتنے بھی منصوبے زیرکار ہیں ان کی کامیابی کاکریڈٹ چیئرمین چوہدری اخترحسین کوجاتاہے جن کی محنت ، لگن کے باعث یہ منصوبہ پایاتکمیل تک پہنچاہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کورٹ کے سرپرست اعلیٰ سابق چیئرمین ایم ڈی اے چوہدری محمدحنیف نے کہاکہ کورٹ آزادکشمیر کے لوگوں کی پہچان ہے انشاء اللہ بہت جلد 1000 طلباء طالبات کے لیے ہاسٹل کی تعمیر ہونے کے بعد کورٹ میں ایک ہزار طلباء وطالبات کورہائش طعام وتعلیم وتربیت کی جائے گی جبکہ 500 گردونواع کے 500 طلباء طالبات کو بھی تعلیم وتربیت دی جائے گی اور انھیں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی دی جائے گی۔

انھوں نے بتایاکہ کورٹ کے اندر ایک خوبصورت مسجد مکمل ہوچکی ہے۔ جس میں1500 نمازیوں کی سہولت موجود ہے۔ کورٹ کے رقبہ پر ایک کلومیٹر بائونڈری وال بھی تعمیرکردی ہے۔ انھوںنے کہاکہ اس ادارہ کی کامیابی کے لیے بہت سے گمنام مخیرحضرات کابھی ہاتھ ہے جنھوں نے دل کھول کرعطیات دیئے۔ اب ادارہ تناور درخت بن گیاہے اہلیان میرپور کو اس کی آنر شپ لینی چاہیے تاکہ یہ درخت مزید ترقی و کامیابی وکامرانیاں سرکرسکے۔