حکومت کی آئندہ دو سالوں میں مزید 1253ارب کا قرض لینے کی پیشگی منصوبہ بندی قابل تشویش ہے ‘ تحریک انصاف

کشکول توڑنے کے دعویداروں کے دور میںتقریباً3800ارب کاقرض لینے سے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائینگے‘ جمشید اقبال چیمہ کی گفتگو

منگل 20 دسمبر 2016 14:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ دو سالوں میں مزید 1253ارب کا قرض لینے کی پیشگی منصوبہ بندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں کے دور میںتقریباً3800ارب کاقرض لینے سے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے ۔ مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ (ن)لیگ کی قیادت نے انتخابی مہم کے دوران دعوے کئے تھے کہ اقتدار میں آنے کے بعد کشکول توڑ دیں گے لیکن اس کے برعکس نہ صرف کشکول کو مضبوطی سے تھام لیا گیا ہے بلکہ اس کا سائز بھی بڑا کر لیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئندہ دو سالوںمیں 1253ارب روپے قرض لینے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے ۔

(جاری ہے)

اور صرف آئندہ چھ ماہ میں ہی 663 ارب روپے کا قرضہ لیا جائے گا۔آئندہ مالی سال2017-18ء کے دوران 579ارب روپے کا غیرملکی قرضہ لیا جائے گا جبکہ مالی سال 2018-19ء کے دوران بھی 595ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ لینے کی پیشگی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت سے قبل پاکستان کا مجموعی قرضہ 4800 ارب روپے تھا جبکہ موجودہ حکومت تین سالوںکے دوران 2500 ارب روپے کا بیرونی قرضہ لے چکی ہے جو آئندہ دو سالوںمیںتقریباً 3800 ارب روپے کی ریکارڈ سطح تک پہنچنے کا امکان ہے ۔

متعلقہ عنوان :