پولیتھین بیگز کے اجزاء خوراک میں شامل ہو کر کینسر کا باعث بن سکتے ہیں ، بیگم ذکیہ شاہنواز

منگل 20 دسمبر 2016 13:59

پولیتھین بیگز کے اجزاء خوراک میں شامل ہو کر کینسر کا باعث بن سکتے ہیں ..
لاہور۔20 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 دسمبر2016ء)پنجاب حکومت پولیتھین بیگز کی پیداوار کی روک تھام کے لیے بہتر اقدامات کر رہی ہے کیونکہ یہ کیمیائی مادوں سے تیار ہوتا ہے ان میں جب گرم خوراک ڈالی جاتی ہے تو ان کے اجزاء خوراک میں شامل ہو کر کینسر پیدا کرنے کا باعث بن سکتے ہیں یہ با ت صوبائی وزیر تحفظ ماحول بیگم ذکیہ شاہنوازنے ایک اجلا س سے خطا ب کر تے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پولیتھین بیگز گلتے سڑتے نہیں اور کوڑا کرکٹ کے تلف کرنے میں رکاوٹ بن کر ماحول کو آلودہ بنا نے کا مو جب بنتے ہیں ، اس لیے محکمہ تحفط ماحول کی خصوصی ٹیمیں صوبہ بھر میں آپریشن کے ساتھ ساتھ پلاسٹک بیگز کے استعمال کو روکنے کے لیے اس سے ہو نے وا لے نقصانات سے متعلق آگاہی مہم بھی چلا رہے ہیں جو کامیابی سے جاری ہے جس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اجلا س کے شر کاء سے کہا کہ تمام اضلاع میں پولیتھین بیگ کا کاروبار کرنے والوں سے بات چیت کے عمل کو مزید موثر کیا جائے اور دکاندار وں کو اس کی خرید کے عمل سے باز رکھنے کے لیے مثبت اقدامات کیے جائیں انہوں نے تمام ڈائریکٹرز کو تاکید کی کہ سیاہ شاپرز اور پندرہ مائیکرون سے کم موٹائی والے پلاسٹک بیگز کی تیاری کی خریدو فروخت پر پابندی کو ہر صورت یقینی بنائیں تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے محفوظ رکھا جاسکے ۔اجلاس میں ڈائریکٹرپلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ وسیم چیمہ ،ڈائریکٹر آپریشن نسیم الرحمان شاہ اور ضلعی ٹیموں کے سربراہان اور ڈپٹی ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔