لارڈانٹرنیشنل سکول سسٹم کے طلبہ اوراساتذہ کا عدالتی حکم کے باوجود سکول کی دیوار گرانے پرشدید احتجاج‘نعر ے بازی کی گئی

35سال سے سکول اورگرائونڈکے تمام ٹیکسزاداکر رہے ہیں ایل ڈی اے کی جانب سے بغیرنوٹس سکول کی اراضی پرقبضہ کرنیکی کوشش کی گئی

پیر 19 دسمبر 2016 18:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 دسمبر2016ء) لارڈانٹرنیشنل سکول سسٹم کے طلبہ اوراساتذہ کا عدالتی حکم کے باوجود سکول کی دیوار گرانے پرشدید احتجاج ‘ایل ڈی اے کیخلاف نعرے بازی تفصیلات کے مطابق گلبرگ تھری کے بی بلاک میں واقع لارڈزانٹرنیشنل سکول سسٹم کے طلبہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈزاٹھاکرایل ڈی اے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ہے ڈائریکٹرلارڈسکول شازیہ خرم نے کہا کہ 35سال سے سکول اورگرائونڈکے تمام ٹیکسزاداکر رہے ہیں ایل ڈی اے کی جانب سے بغیرنوٹس سکول کی اراضی پرقبضہ کرنیکی کوشش کی گئی جبکہ سکول کی اراضی سے متعلق کیس عدالت میں زیرسماعت ہے‘ ایل ڈی ایک کی جانب سے سکول پرقبضے کے بعدسنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں سکول کیلئے اراضی 1979میں ایل ڈی اے سے خر یدی یدی گئی اوراراضی کے تمام کاغذات ہمارے پاس موجودہیںدوسری جانب ایل ڈی اے حکام کاکہناہے کہ سکول پر مشتمل اراضی ایل ڈی اے کی ملکیت ہے،عدالت نے فیصلہ بھی دیاجبکہ حکم امتناعی کو خارج کردیا اوراب عدالتی حکم سے لارڈسکول سسٹم کاغیرقانونی قبضہ سیاراضی واگزارکرائی جارہی ہے۔