صنعت کا پہیہ چلے گا تو ملک ترقی ، روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے ، ملک رفیق رجوانہ

صنعتکاروں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے، صنعتی ترقی ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ،ہماری زراعت بھی صنعت سے منسلک ہے سی پیک سے جنوبی پنجاب میں بھی معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی صنعت و تجارت کو فروغ ،خطے کی محرومیاں دور ہوں گی بجلی کی لودشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی ہو ئی ہے، صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں مزید بہتری آ رہی ہے،گورنر پنجاب کا ملتان چیمبر میں صنعتکاروں اور تاجروں کے اجلاس سے خطاب

اتوار 18 دسمبر 2016 20:20

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ صنعت کا پہیہ چلے گا تو ملک ترقی کرے گا ،روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے ،صنعتکاروں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے، صنعتی ترقی ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ،ہماری زراعت بھی صنعت سے منسلک ہے ،صنعتکاروں اور کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں پیدا کی جارہی ہیںکوئی بھی متعلقہ محکمہ انہیں ہراساں نہ کرے ۔

حکومت کاروبار کے لئے بہترین ماحول فراہم کر رہی ہے سی پیک کے منصو بے سے جنوبی پنجاب میں بھی معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی صنعت و تجارت کو فروغ ملے گا جس سے اس خطے کی محرومیاں دور ہوں گی۔ بجلی کی لودشیڈنگ میں خاطر خواہ کمی ہو ئی ہے، صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں مزید بہتری آ رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار ملتان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صنعتکاروں اور تاجروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر صدر ایوان تجارت و صنعت خواجہ جلال الدین رومی،میاں تنویر اے شیخ،میاں بختاور تنویر اے شیخ ،شیخ فضل الہی،خواجہ محسن مسعود،احمد چغتائی، سید محمد عاصم،خواجہ محمد یونس، خواجہ محمد فاضل، سہیل محمود، ملتان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران و ممبران موجود تھے۔گونر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے مزید کہا کہ صنعت کار و تاجر ہمارے ملک کا بہت اہم طبقہ ہے ان کو بہترین اور ساز گار کاروباری ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں ہے ،تمام متعلقہ اداروں کو چاہیئے کہ وہ صنعتکاروں اور تاجروں سے اچھے روابط رکھیں اور انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں جس سے صنعت کاروں کا اعتماد بحال ہوگا اور وہ مزید سرمایہ کاری کریں گے جس سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ،روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے اور عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے گی۔

گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ ضرب عضب کی کامیابی سے دہشت گردی میں کمی آئی ہے، امن و سکون بحال ہوا ہے اور کراچی کی روشنیاں لوٹ آئی ہیں ۔حکومت بہت سے میگا پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے جن میں بجلی کی پیدا وار کے منصوبے،تعلیم و صحت کی سہولیات کی فراہمی کے پروگرام،پینے کے صاف پانی کی فراہمی،سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور دیگر بیشمار ترقیاتی پراجیکٹس شامل ہیں جن کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

گورنر پنجاب نے ملتان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے کے تمام مسائل حل کر نے کے لئے میں تمام کوششیں بروئے کار لا رہا ہوں ۔سیوریج ملتان کا ایک اہم مسئلہ ہے جس کے لئے خطیر فنڈزحاصل کر لئے گئے ہیں جس سے کافی حد تک اس مسئلے میں کمی آئے گی مزید سیوریج کے حوالے سے ماسٹر پلان تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ہمیشہ کے لئے اس مسئلے کو کنٹرول کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملتان میٹرو بس پراجیکٹ کے موقع پر وزیر اعلی پنجاب سے میگا پراجیکٹس کا مطالبہ کیا جائے گا جس سے ملتان میں مزید ترقی و خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرائی پورٹ کے حوالے سے درپیش مسائل کو بھی حل کیا جائے گا تاکہ صنعتکاروں و تاجروں کی مشکلات میں کمی آئے ۔ ملتان میںایکسپورٹ ڈسپلے سنٹر اور سنٹر آف ایکسیلنسی کے قیام کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

اس موقع پر صدر ملتان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری خواجہ جلال الدین رومی نے ترقی یافتہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی میں صنعتکارا ور تاجر کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ،انہیں مناسب سہولیات اور کاروباری مواقع فراہم کئے جائیں تو یہ ملک ترقی یافتہ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی پالسیوں کو ہم سراہتے ہیں۔ جس سے ملک میں امن و امان قائم ہوا ۔

توانائی کے بحران میں کمی آئی۔سی پیک کے قیام سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا،خواجہ جلال الدین رومی نے مطالبہ کیا کہ سی پیک کے حوالے سے ملتان اور جنوبی پنجاب کے لئے صنعتی پیکج دیا جائے تاکہ یہاں لوگوں کو کاروبار اور روز گار کے مواقع فراہم ہوں اور زراعت کے شعبے کے لئے حکومت کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مگر ابھی مزید بہتری کی ضرورت ہے تاکہ کاشتکار کو اعلیٰ کوالٹی کے بیج کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

ملتان کے اہم روڈز جن میں بوسن روڈ، خانیوال روڈ، شیر شاہ روڈ کو سگنل فری بنایا جائے تاکہ ٹریفک کے بہائو میں روانی آئے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملتان ڈرائی پورٹ کے حوالے سے درپیش مسائل کو بھی حل کرایاجائے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کے ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنا نے کے لئے ایک مانیٹرنگ فورس بنائی جائے جو ان ہسپتالوں کی باقاعدگی سے چیکنگ کرے، اسی طرح ملتان مین سفاری پارک، چڑیا گھر اور جم خانہ کلب بنا نے کی بھی ضرورت ہے۔جنوبی پنجاب کے مسائل کے حل کے لئے اہم محکموں کے ذیلی دفاتر بنائے جائیں تاکہ لوگوں کو اپنے مسائل کے حل کے لئے لاہور نہ جا نا پڑی