اسلام آباد میں بڑھتی ہو ئی رہائشی ضروریا ت کو پو را کر نا ہما ری بنیا دی ذمہ داری ہے ، اسلام آباد میں رہا ئش کی خو اہش رکھنے والوں کیلئے ہنگامی بنیا دوں پر مو ثراقداما ت اٹھا رہے ہیں، میٹر و پو لیٹن کا رپوریشن اور سی ڈی اے کے تما م شعبے باہم مل کر ان اقداما ت پر عملدرآمدکویقینی بنارہے ہیں

میئر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیزکی مختلف سیکٹرز کے دوروں کے موقع پر گفتگو

اتوار 18 دسمبر 2016 19:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2016ء) میئر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں بڑھتی ہو ئی رہائشی ضروریا ت کو پو را کر نا ہما ری بنیا دی ذمہ داری ہے اور اسلام آباد میں رہا ئش کی خو اہش رکھنے والوں کے لئے ہم ہنگامی بنیا دوں پر رہا ئشی ضر وریا ت کی فر اہمی کو ممکن بنا نے کے لئے مو ثراقداما ت اٹھا رہے ہیں جس کے لئے میٹر و پو لیٹن کا رپوریشن اور سی ڈی اے کے تما م شعبے باہم مل کر ان اقداما ت پر عملدرآمدکویقینی بنارہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے سیکٹر C-14 ، C-15 اور C-16 کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سی ڈی اے کے ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن ،اسد محبوب کیانی، ڈپٹی میئر ایم سی آئی سید ذیشان علی نقوی، اعظم خان اور سی ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل لینڈ اور ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے ان سیکٹروں میں ہونے والی تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو روزانہ کی بنیاد پر ان سیکٹروں کا دورہ کرنے کے علاوہ انفورسمنٹ کی چیک پوسٹیں بنانے کی بھی ہدایت کی تاکہ موئثر مانیٹرنگ سے مزید تعمیرات اور تجاوزات کو روکا جا سکے۔

میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے نے نا جائز تجاوزات اور تعمیرات کرنے والوں کے خلاف آپریشن کے علاوہ متعلقہ تھانے میں رپورٹ کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی بھی عمل میں لائی جا سکے۔ انہوں نے حصول شدہ سرکاری اراضی پر باڑ لگانے کے علاوہ لینڈ ڈائریکٹوریٹ کے لیے علیحدہ فورس بنانے کے لیے تجاویز اور سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی تاکہ لینڈ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے ایکوائر کی جانے والی سرکاری اراضی پر تجاوزات اور تعمیرات کا سدِ باب کیا جا سکے۔

انہوں نے لینڈ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے ان سیکٹروں میں اپنا کیمپ آفس بنانے کے بھی احکامات جاری کئے جہاں سی ڈی اے کا عملہ ریکارڈ سمیت بیٹھے گا تاکہ متاثرین کے جائز مسائل کا فوری حل ممکن ہو سکے۔ میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے ڈپٹی میئر اعظم خان کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی کو فعال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ سی ڈی اے اور متاثرین کے مابین اپنا متحرک کردار ادا کر کے متاثرین کے جائز مسائل کا مداوا کریں تاکہ ترقیاتی سر گرمیوں کو بھر پور انداز میں شروع کیا جا سکے۔

اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ لینڈ شیئرنگ فارمولے کے تحت سیکٹر C-15 کے متاثرین کوا سی سیکٹر میں پلاٹ الاٹ کیے گئے ہیں اور ایوارڈ کیمطابق ابھی تک بعض متاثرین نے اپنے پورے کاغذات جمع نہیں کرائے جس کے باعث پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور متاثرین کے رہائشی گھروں کی ادائیگی کا کام مکمل نہیں ہو سکا۔ انہیں بتایا گیا کہ اس سکیٹر کی سڑکوں کی تعمیر کے لیے بھی کنٹریکٹ ایوارڈ کیا جا چکا ہے۔

ان سڑکوں کی تعمیر پر 383 ملین روپے کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے تاہم چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر لینڈ ڈائریکٹوریٹ کے کیمپ آفس کے قیام کے بعد متاثرین کے مسائل جلد حل ہو جانے کے بعد ترقیاتی کاموں میں تیزی آئے گی۔ اس موقع پر میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے نے ان سیکٹروں کے متاثرین سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ ان کے مسائل کے حل کے لیے آئے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ اسلام آباد کی تعمیر و ترقی میں منتخب نمائندوں کی قیادت میں متاثرین اور اسلام آباد کے شہریوں کے علاوہ تمام شعبے اپنا اپنا کردار ادا کریں ۔

انہوں نے متاثرین سے کہا کہ ان سکیٹروں میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل سے جہاں لوگوں کو رہائشی سہولیات میسر ہوں گی وہاں اس علاقے میں بھی ترقی کے نئے راستے کھلیں گے جس سے مقامی لوگ بھی استفادہ کر سکیں گے۔ بعد ازاں میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے اسلام آباد کے سیکٹر D-12 کا دورہ کیا اور ڈائریکٹر سیکٹر ڈیویلپمنٹ کو ہدایت کی کہ باقی ماندہ ترقیاتی کام دیئے گئے ھدف کیمطابق مکمل کیا جائے کیونکہ اس سیکٹر کے ترقیاتی کاموں میں مزید تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے سیکٹر E-11 سے سیکٹر D-12 تک کی رابطہ سڑک پر جاری کام کا بھی معائنہ کیا اور کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ سیکٹر D-12 تک آسان رسائی کے لیے وہ سی ڈی اے کی پلاننگ ونگ سے مشاورت کر کے سڑک کے ڈیزائن کو مزید بہتر بنائیں ۔ انہوں نے سیکٹر D-12 اور E-11 کے درمیان ہونے والی تجاوزات کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں فوری ختم کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔

متعلقہ عنوان :