صحافیوں کے لئے ورکشاب بعنوان ’’بیسک ایمرجنسی اور ٹراما منیجمنٹ" کا انعقاد

اتوار 18 دسمبر 2016 18:10

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2016ء) لیاقت نیشنل ہسپتال (ایل این ایچ) کے اسٹیٹ آف دی آرٹ ریسرچ اینڈ اسکلز ڈیولپمنٹ سینٹر میں کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جی) کے تعاون سے مختلف حادثات سے نبردآزما ہونے کے لئے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کی ٹریننگ کے لئے ورکشاب بعنوان ’’بیسک ایمرجنسی اور ٹراما منیجمنٹ‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔

ورکشاپ میں ریسرچ اینڈ اسکلز ڈیولپمنٹ سینٹر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کہکشاں طاہر، میڈیا ڈائریکٹڑ انجم رضوی، کے یو جے کے سیکریٹری واجد رضا اصفہانی، اراکین اور کثیر تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کہکشاں طاہر نے کہا کہ ٹریننگ سے نہ صرف صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ غیر معمولی حالات کا مقابلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ اس طرح کے ورکشاپ کا انعقاد وقتاًفوقتاً ہوتے رہنا چاہیئے۔ اس موقع پر واجد رضا اصفہانی نے کہا کہ ٹریننگ سے محروم رہ جانے والے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کے لئے آئندہ بھی اس قسم کے ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے ورکشاپ کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے صحافیوں کے لئے سودمند قرار دیا۔ ورکشاپ میں ڈاکٹرز اور تربیت یافتہ پیرا میڈیکل اسٹاف نے صحافیوں کو پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی اور دیگر معمولات زندگی کے دوران در پیش مشکلات کے حل اور حادثات کا شکار ہونے کے بعد فراہم کی جانے والے ریلیف کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جس میں کارڈیوپلمونری ریسسیٹیشن (cardiopulmonary resuscitation) سی پی آر، ابتدائی طبی امداد، ٹراما منیجمنٹ اور دیگر کے لئے جدید سازوسامان کے ذریعے ٹریننگ بھی شامل تھی۔

اس موقع پر صحافیوں کو پریٹیکل بھی کروائے گئے اور ان کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات بھی دیئے گئے۔ ٹریننگ کے دوران دل کی رک جانے والی ڈھرکن اور پھیپڑوں کے مکمل طریقے سے کام نہ کرنے کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری کے حوالے سے بتایا گیا کہ فوری طور پر ڈھڑکن اور سانس کی بحالی کے لئے مریض کے سینے پر دونوں ہاتھوں سے 30 مرتبہ وزن ڈالنا جاہیئے اور باریک کپڑا اس کے منہ پر رکھ کر اپنے منہ سے 2 مرتبہ زور سے اسے سانس فراہم کرنی چاہیئے، اگر اس طرح مریض کو ریلیف حاصل نہ ہو تو اے ٹی آر مشین کے ذریعے اس کے سینے پر جھٹکے لگانے چاہیئں اور نزدیک واقع ہسپتال منتقل کردینا چاہیئے۔

انہوں نے زخم کی وجہ سے متاثرہ شخص کے جسم کے اوپر اور اندر بہتے ہوئے خون کو روکنے کے علاوہ جسم کے مختلف اعضاء کی ٹوٹ جانے والی ہڈی کی فوری طبی امداد کے لئے باندھی جانے والی پٹیوں کے طریقے بھی بتائے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹراما سے متاثرہ مریض کو اسپائنل کوڈ (spilan cord) اور ہمیشہ کی معذوری سے کیسے بچایا جاسکتا ہے جبکہ کسی بھی حادثے (accident) کی صورت میں گاڑی میں پھنس جانے والے زخمی کو بحفاظت کیسے نکالا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹرز اور تربیت یافتہ پیرا میڈیکل اسٹاف نے ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ شخص کی جان بچانے کے لئے ابتدائی اور فوری طبی امداد کے حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی گئی۔ بعدازاں ورکشاپ کی کامیاب تکمیل پر صحافیوں کو سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔