جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام قبائلی جرگے نے فاٹا کو الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا

ایف سی آر کو کبھی مانا ہے نہ مانیں گے۔قبائلی عوام پرجبری فیصلہ مسلط کرنیکی اجازت نہیں دی جائیگی قبائل کوسیاسی آزادی دی گئی ہے ہے مگر اپنے فیصلوں کرنے کا اختیار نہیں دیا گیاہے۔ اصلاحات کے نام پر بنائی گئی کمیٹی غیر اصلاحی فیصلے کرنے جا رہی ہے،مولانا فضل الرحمان کاپشاورمیں قبائل امن کانفرنس سے خطاب

اتوار 18 دسمبر 2016 18:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام قبائلی جرگے نے فاٹا کو الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا۔ ایف سی آر کو کبھی مانا ہے نہ مانیں گے۔قبائلی عوام پرجبری فیصلہ مسلط کرنیکی اجازت نہیں دی جائیگی ۔پشاور میں قبائل امن کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ فرنگی قانون ایف سی آرکو کسی طور نہیں مانتے۔

انہوں نے کہا قبائلی جرگے کی بات سنے بغیر حکومت کوئی فیصلہ نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ جناح کنونشن سنٹر میں ہونیوالے کانفرنس میں تمام سیاسی قیادت نے قبائلیوں کیمطالبات کی تائد کی تھی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قبائل آزاد قوم ہیں کسی کی غلامی نہیں مانتے۔ مولانا کا کہنا تھا کہ قبائل اپنے فیصلے خود کرینگے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ سرتاج عزیز نے دو سو لوگوں سے ملاقات کر کے رپورٹ تیار کی ہے۔

مولانانے کہا کہ حکومت جو بھی فیصلہ کرے عمل قبائل کے ووٹ دینے سے ہوگا۔ انہوں نے حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ قبائلیوں کے سر سے پگڑی اتاروگے ہم دوبارہ سر پر رکھیں گے۔ انہوں نے کہا قبائل کوسیاسی آزادی دی گئی ہے ہے مگر اپنے فیصلوں کرنے کا اختیار نہیں دیا گیاہے۔ اصلاحات کے نام پر بنائی گئی کمیٹی غیر اصلاحی فیصلے کرنے جا رہی ہے۔ قبائلی جرگے میں فاٹا کو خیبرپختونخوا کے ضم نہ کرنے کی قرارداد پیش کرتے ہوئے قبائلی علاقے کو الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمن نے شام کے شہر حلب اور برما میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف تئیس دسمبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان بھی کیا۔مولانا فضل الرحمن نے برما اور حلب میں مظالم کو تاریخ کا بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے کہاکہ برما اور حلب میں مظالم کو رکوانے مسلم ممالک کو اپنی ذمے داریاں پوری کر نی چاہیں۔

متعلقہ عنوان :