بلوچستان ، 30اضلاع میں تین روزہ انسداد پولیو مہم آج پیر کو شروع ہوگی ، تیاریاں مکمل

پانچ سال تک کی عمر کے 24لاکھ 51ہزاربچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر ، 9 ہزار 287ٹیمیں حصہ لیں گی

اتوار 18 دسمبر 2016 17:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2016ء) بلوچستان کے 30اضلاع میں تین روزہ انسداد پولیو مہم آج بروز پیر شروع ہوگی جس کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔پولیو مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے ۔ گزشتہ ان خیالات کا اظہارایمر جنسی آپریشن سینٹر کوآرڈینیٹر سید فیصل احمدنے اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 24لاکھ 51ہزار 295بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

جبکہ مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔ اس مہم کے دوران 9 ہزار 287کے قریب ٹیمیں حصہ لینگی ۔جن میں 8ہزار 99موبائل ٹیمیں، 815فکسڈسائٹ اور 373ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

سید فیصل احمد نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں پر پولیو وائرس موجود ہے ۔ سال 2016 میں بلوچستان میں پولیو کاایک کیسز رپورٹ ہوا ہے جس کا تعلق کوئٹہ سے ہے ۔

جبکہ کوئٹہ اور قلعہ عبداللہ میں ابھی تک پولیو کے وائرس موجود ہیں جو انتہائی تشویشناک بات ہے۔ کوئٹہ، پشین اور بالخصوص ضلع قلع عبداللہ میں بچوں کے لیے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ابھی بھی موجود ہے۔عالمی سطح پر پولیو وائرس پر نظر رکھنے والے خصوصی گروپ ((Technical Advisory Groupنے قلعہ عبداللہ میں وائرس کی موجودگی پر حکومت بلوچستان کو تجویز دی ہے کہ علاقہ پر خصوصی توجہ دیکر پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

آج سے شروع ہونے والی پولیو مہم انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس ضمن میں ٹرانزٹ پوائنٹس پربھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ پولیو وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ ہم نے عزم کررکھا ہے کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پورے صوبے سے پولیو کا خاتمہ نہیں کیا جاتا اور پولیو کا خاتمہ کرنے کے لیے انسداد پولیو کی ہر مہم میں پانچ سال تک کی عمر کے بچوںکو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلانا لازمی ہے۔

اور ساتھ ہی ساتھ بچوں کوحفاظتی ٹیکہ جات کا کورس مکمل کرانا بھی لازمی ہے۔ تاکہ بچوں میں پولیو سمیت دیگر خطرناک اور جان لیوا بیماریوں سے بچنے کے لیے قوت مدافعت پیدا ہو۔سید فیصل احمد نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب اور ہر بچے کو قطرے پلانے کیلئے کمیونٹی ہیلتھ رضاکاروں کی بھی خدمات لی جارہی ہیں جو ان ہائی رسک علاقوں میں کام کرینگے جہاں بچوں تک رسائی مشکل ہے۔

اس عمل کوبہتر بنانے کیلئے علماء کرام، قبائلی رہنمائوں اور معتبرین کی بھی مدد لی جارہی ہے۔ہماری میڈیا، عوام اور ہر شہری سے اپیل ہے کہ وہ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہمارے بچے مستقل معذوری سے بچ سکیں ۔ پولیو لا علاج مرض ہے او ر پولیو ویکسین پلا کر ہی بچوں کو اس سے محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :