نئی آڈٹ پالیسی سے کرپشن کی نئی راہیں کھلیں گی‘ میاں طارق فیروز

نئی آڈٹ پالیسی پر عمل درآمد فوری طور پر روک کر تاجروں کے حقیقی نمائندوں سے مشاورت کی جائے

اتوار 18 دسمبر 2016 16:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) انجمن تاجران لاہور کے صدر میاں طارق نے کہا ہے کہ نئی آڈٹ پالیسی سے کرپشن کی نئی راہیں کھلیں گی،نئی آڈٹ پالیسی پر عمل درآمد فوری طور پر روک کر تاجروں کے حقیقی نمائندوں سے مشاورت کی جائے ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سینئر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ انہوںنے کہاکہ حکومت پرانے ٹیکس ہولڈرز کو تنگ کرنے کی بجائے نئے کاروباری لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لیکر آئے تاک ان ڈائریکٹ ٹیکسز سے جان چھوٹ سکے اور ایف بی آر کو ریونیو کی مد میں زیادہ رقم اکھٹی ہو سکے۔

انہوںنے کہا کہ حکومت ایک بار پھر ڈالر کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے ڈالر کی قیمت108 ہونے سے ملکی قرضوں میں اربوں روپے کا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی ڈالر سی جڑی تمام درآمدات کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ پراپرٹی پر ٹیکسز کی بھر مار ، پٹرولیم مصنوعات پر مختلف قسم کے ان ڈائریکٹ ٹیکسز ، ایف بی آر کی بینک اکاؤنٹس تک رسائی وغیرہ ہی لوگوں کی ٹیکس نیٹ کو قبول نہ کرنے کی بنیادی وجہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایکسپورٹ میں کمی ، کرنٹ اکاؤنٹ میں مزید اضافہ ملکی ترقی میںرکاوٹ کا باعث ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت سیلز ٹیکس کو سنگل پر لائے اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی بجائے ڈائریکٹ ٹیکس پر انحصار کرے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پاور انرجی کیلئے سستے وسائل کو بروئے کار لا کر انڈسٹری کو سستی توانائی فراہم کرے تاکہ کم پیداواری لاگت کے باعث عوام کو سستی اور معیاری اشیاء دستیا ب ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :