ْ پنجاب حکومت کا خواتین کو ہراساں کرنے کی روک تھام کیلئے ٹیکنالوجی سے مدد لینے کا فیصلہ

اتوار 18 دسمبر 2016 14:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) پنجاب حکومت نے خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کی روک تھام کیلئے ٹیکنالوجی کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے سیف سیٹی منصوبے کے تحت پنجاب کمیشن برائے خواتین کی مدد سے ایک ایب کی تیاری پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔موبائل فون پر استعمال کی جاسکنے والا یہ ایپ، ہراساں کیے جانے کی صورت میں خواتین کو فوراً مددگار حکام تک رسائی کی سہولت فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دفتر، عوامی مقامات اور دیگر جگہوں پر ہراساں کیے جانے یا گھریلو تشدفد کی صورت میں، متاثرہ خاتون اس اپب کے ذریعے مدد حاصل کرسکے گی۔ یہ اپب متعلقہ حکام کو متاثرہ خاتون کے مقام کی نشان دہی بھی کرے گا۔اس کے بعد حکام فوری طور پر صورت حال پر قابو پانے کے لیے امداد بھیج دے گی جو ڈولفن فورس یا پولیس کا خصوصی دستہ ہوگی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور پولیس ریسکیو 15 کے لیے بھی موبائل فون کی ایک ایپ کی تیاری پر کام کررہی ہے۔اس ایپ کا مقصد ہراساں کیے جانے کے متعلق شعور و آگہی بیدار کرنا اور متاثرہ افراد کی مدد کرنا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے بھیجی جانے والی فون کال ریسکیو 15 کی ہیلپ لائن پر موصول ہوگی جہاں اس مقصد کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :