سی پیک سے مشرق و سطی ،بحرالکاہل کے ممالک کی باہمی تجارت میں 7.5 فیصد کا اضافہ ہوگا‘ پروفیسر مارک گو

شنگھائی تا گو ادر ٹرانسپورٹیشن کے دورانیہ میں 82 فیصد کمی ،تجارتی اخراجات میں بالترتیب 11.5 اور 25.3 فیصد تک کمی ہوگی

اتوار 18 دسمبر 2016 13:21

ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) سنگا پور نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر مارک گو نے کہا کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے شنگھائی تا گو ادر کے درمیان تجارتی سامان کی ٹرانسپورٹیشن کے دورانیہ میں 82 فیصد کمی واقع ہونے سے تجارتی اخراجات کم ہو جائیں گے،اس منصوبے سے سال 2020ء تک مشرق وسطی کے ممالک کے تجارتی اخراجات میں بالترتیب 11.5 اور 25.3 فیصد تک کمی واقع ہوگی۔

(جاری ہے)

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے نہ صرف وقت کی بچت سے ہو گی بلکہ تجارتی اخراجات بھی کم ہوں گے بلکہ اس سے مشرق و سطی اور بحرالکاہل کے ممالک کی باہمی تجارت میں 7.5 فیصد کا اضافہ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ کسی ایک ملک نہیں بلکہ جنوبی ایشیاکے خطے کی اقتصادی صورتحال بدل دے گا بلکہ اس سے مجموعی عالمی تجارت کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :