توہین رسالتﷺبدترین دہشت گردی ہے،علامہ طاہراقبال چشتی

دنیا میں امن کیلئے یورپی ممالک شاتمان رسول کو پناہ دینے کی پالیسی چھوڑدیں،295Cایمانی اورقرآنی قانون ہے جس کیخلاف ہرمذموم سازش کو ناکام بنائیں گے،پاکستان سنی تحریک کے ضلعی صدرکا 4جنوری کے ناموس مصطفیؐ مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے مورگاہ میںجلسے سے خطاب

ہفتہ 17 دسمبر 2016 22:42

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) پاکستان سنی تحریک کے ضلعی صدرعلامہ طاہراقبال چشتی نے کہاہے کہ توہین رسالتﷺ بدترین دہشت گردی ہے،دنیا میں امن کیلئے یورپی ممالک شاتمان رسول کو پناہ دینے کی پالیسی چھوڑدیں، تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے قانون 295Cمیں ترمیم کی باتوں سے مسلمانوں کے دینی جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے،295Cایمانی اورقرآنی قانون ہے جس کے خلاف ہرمذموم سازش کو ناکام بنائیں گے، ان خیالات کااظہارانہوں نے مورگاہ میں 4جنوری کے ناموس مصطفیﷺ مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ میلادکانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انکامزیدکہناتھاکہ مسلم حکمران واشنگٹن کی بجائے مکہ اور مدینہ کو اپنی عقیدتوں کا مرکز بنائیں،تکریم رسول ﷺ کی بنیادپراُمت مسلمہ کو متحدکیاجائے،پاکستان کا مقد ر سیکولر ازم نہیں نظام مصطفی ﷺسے وابستہ ہے،پاکستان کے نظریاتی تشخص کے خلاف کو ئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے،اس موقع پرعلامہ نثاراحمدنوری،علامہ نقاش ضیائی، محمدعادل قادری،حافظ رضوان ودیگرمقررین کاکہناتھاکہ توہین رسالت ﷺ کے مجرموں کی رہا ئی کے لیے یورپی یونین کا متحرک ہونا پوری اُمت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے،یورپی ممالک کی طرف سے شاتمان رسولﷺ کو پناہ دینے کی پالیسی نے مسلمانوں کو بہت کچھ سوچنے پرمجبور کر دیا ہے، اگر مغربی ممالک نے گستاخانہ کلچر کی حوصلہ افزائی ختم نہ کی تونہ صرف تہذیبوںکے تصادم کااندیشہ ہے بلکہ اس سے تیسری عالمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے،لہذٰایورپی ممالک آسیہ ملعونہ،سلمان رشدی اور ٹیری جونز جیسے گستاخوں کی پشت پناہی کرنا چھوڑ دیںاورانھیں مسلمانوں کے حوالے کریں، آسیہ ملعونہ کی حمایت میں پوپ کابیان پاکستانی عدالتوں کی توہین ہے،پاکستانی حکومت پوپ کے بیان کاسختی سے نوٹس لے۔

متعلقہ عنوان :