بھارتی فوج آزاد ومقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا خون بہا رہی ہے ،سکول وین پر فائرنگ بدترین دہشت گردی ہے‘ مذہبی و سیاسی رہنما ء

بھارت بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے،پاکستان کشمیریوں کے حقیقی وکیل ہونے کا کردار ادا کرے حکومت و اپوزیشن سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کشمیر کے مسئلہ پر ایک ہوں ،بھارتی بربریت پرانسانی حقوق کی تنظیموںاور عالمی اداروں کی خاموشی قابل مذمت ہے‘حافظ عبدالرحمن مکی،لیاقت بلوچ،پیر سید ہارون علی گیلانی،مولانا عبدالعزیز علوی و دیگر کی شدید مذمت

ہفتہ 17 دسمبر 2016 18:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ بھارتی فوج آزاد ومقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا خون بہا رہی ہے ،کنٹرو ل لائن پر سکول وین پر فائرنگ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور بدترین دہشت گردی ہے،بھارت بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے،پاکستان کشمیریوں کے حقیقی وکیل ہونے کا کردار ادا کرے ،حکومت و اپوزیشن سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کشمیر کے مسئلہ پر ایک ہوں ،بھارتی بربریت پرانسانی حقوق کی تنظیموںاور عالمی اداروں کی خاموشی قابل مذمت ہے ،مقبوضہ کشمیر میں شہادتیں پیش کرنے اور تحریک آزادی جاری رکھنے والے بزرگوں، خواتین، بچوں اور نوجوانو ںکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہاردفاع پاکستان کونسل اور جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی،جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ،ہدیة الھادی کے سربراہ پیر سید ہارون علی گیلانی،تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین مولانا عبدالعزیز علوی،جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر،امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفارروپڑی اورتحریک آزادی جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل حافظ خالد ولیدنے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوںنے کہاکہ ریاست جموں کشمیر کے لوگ پانچ لاکھ شہداء کا خون پیش کر چکے ہیں۔ بھارتی فوج کشمیر میں معصوم بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو شہید کر رہی ہے اور اس ظلم کو چھپانے کیلئے سیز فائر لائن پر فائرنگ کی جارہی ہے۔ ہم سیز فائر لائن کو کنٹرول لائن تسلیم نہیں کرتے۔شملہ معاہدہ کے تحت کشمیر کو دوطرفہ مسئلہ تسلیم کر کے حق خودارادیت کا خون کیا گیا۔

ہم نے تحریک آزادی کی جدوجہدکو بھرپور انداز میں جاری رکھنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی تحریک نے ایک نیا منظر اختیار کیاہے۔ ایک سو ساٹھ دن گزر گئے کشمیر میں کرفیو کی پابندیاں عائد ہیں۔ نہتے کشمیریوں کی جان، مال اور املاک کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ معصوم بچوںا ور عورتوں کی آنکھوں پر پیلٹ برسائے جارہے ہیںلیکن اس کے باوجود کشمیری عوام اپنے شہداء کو پاکستانی پرچم میں دفن کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کی مدد ہم پر فرض بھی ہے اور قرض بھی۔ہم کشمیر کو نہیں بھول سکتے،وہ کل بھی ہمارا تھا اور آج بھی ہمارا ہے۔ہم دو قومی نظریئے پر قائم رہیں گے تو ملک قائم رہے گا۔اقتصادی راہداری منصوبے کی وجہ سے پاکستان کے خلاف دشمنوں کی سازشیں زیادہ ہو گئی ہیں۔قومی قیادت دفاع پاکستان کے لئے متحد و بیدار ہے۔مذہبی و سیاسی قائدین نے کہاکہ کشمیر کی آزادی اور پاکستا ن کی سلامتی کیلئے پاکستانی وکشمیری سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔

برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں کو بھارت کے مقابلے میں ایک بار پھر کھڑا کر دیا ہے۔وہ اپنی آزادی کے لئے سب کچھ قربان کر نے کو تیار ہیں۔کشمیری اس وقت بھی پاکستا ن کا پرچم لہرا رہے ہیں۔بھارتی بربریت پر انسانی حقوق کی تنظیمیں اورعالمی ادارے خاموش ہیں۔پاکستان کو کشمیریوں کے حقیقی وکیل کا کردار ادا کرنا چاہئے۔