مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ڈوگرہ دور کی یاد تازہ کر دی ہے ‘ من پسندشہزادوں کو نوازنے کیلئے اداروں کو مفلوج کرنا شروع کر دیا‘ پبلک سروس کمیشن کے خلاف میڈیا اور عدالتی ٹرائل سے کچھ حاصل نہ ہونے کے بعد آرڈیننس کے ذریعے پی ایس سی کو تحلیل کر دیا‘ حکومت آزادکشمیر نے پی ایس سی کو تحلیل کر کے میرٹ کا قتل کیا

مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے چوہدری محمد قیوم،راجہ افتخار‘راجہ غضنفر مالک،یاسر احمد و دیگر کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 17 دسمبر 2016 16:46

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ڈوگرہ دور کی یاد تازہ کر دی ، من پسندشہزادوں کو نوازنے کے لئے اداروں کو مفلوج کرنا شروع کر دیا، پبلک سروس کمیشن کے خلاف میڈیا اور عدالتی ٹرائل سے کچھ حاصل نہ ہونے کے بعد آرڈیننس کے ذریعے پی ایس سی کو تحلیل کر دیا ، حکومت آزادکشمیر نے پی ایس سی کو تحلیل کر کے میرٹ کا قتل کیا ۔

ان خیالات کا اظہار چوہدری محمد قیوم،راجہ محمد افتحار،راجہ غضنفر مالک،یاسر احمد،عاطف شکور،سردار آفتاب،سردار جبار رائیس نواز وحید مراد ریفاز راجہ عدیل کاظمی اسد عنایت عمران ملک افتحار عالم فیروز ثاقب سبحانی عبدالمنان گجر جبار علی یعقوب کھوکھرنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ ہم نے سالوں بیرون ممالک محنت مزدوری کرکے بچوں کو تعلیم دلوائی ، مقابلے کے امتحان میں کامیاب ہوئے اور عدالت عالیہ کے حکم پر دوبارہ امتحان دے کر کامیاب ہوئے لیکن حکومت نے اپنے سیاسی شہزادوں کو بھرتی کرنے کیلئے ادارے کو بدنام کیا اور عدالتوں سے مایوسی کے بعد آرڈیننس کے ذریعے کمیشن کو تحلیل کیا گیا جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت کی اداروں میں بے جا مداخلت انصاف اور میرٹ کا قتل ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود حکومت کا پی ایس سی کے خلاف کاروائی بدنیتی پر مبنی ہے ، حکومت نے اپنے لوگوں کو ایڈجسٹ کروانے کے لئے ادارے کو بدنام کیا ، آئینی ادارے کو متنازع بنانے اور نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلنے والوں کو ہر پلیٹ فورم پر بے نقاب کریں گے ۔کامیاب نوجوانوں کے والدین بچوں کے مستقبل کے حوالے سے فکر مند ہیں ، 7سال بعد اے سی ،اے ایس پی اور سیکشن آفیسر کے امتحانات منعقد کئے گئے ، کئی امیدوارعمر کی حد سے تجاوز کر گئے ،اس کا جواب کو ن دے گا، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی پبلک سروس کمیشن کو متنازع بنانے اور امتحانات کو پایہ تکمیل تک پہنچنے سے روکنے کی کوششوں کے پیچھے حکومت کا ہاتھ ہے ۔

نوجوانوں کی نظریں چیف جسٹس کی طرف ہیں ،حکومت اپنے لوگوں کو ایڈجسٹ کروانے کیلئے اپنی مرضی کا کمیشن بنانا چاہتی ہے ، بار بار امتحان کے باوجود پی ایس سی کے خلاف حکومتی اقدامات سازش پر مبنی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اے سی اور اے ایس پی کے تحریری امتحان میں کچھ وزراء ، بیوکریٹس اور اعلی اداروں کے افسران کے صاحبزادے اور رشتہ دار بھی شامل تھے جو کامیاب نہیں ہوئے ،مسلم لیگ ن نے حکومت سنبھالتے ہی پی ایس سی کے خلاف سازشیں شروع کر دی تھی اور میڈیا اور عدالتی ٹرائل شروع کیا لیکن کچھ حاصل نہ ہوا جس کے بعد حکومت نے آرڈیننس کا سہارا لیا ۔انھوں نے کہا کہ ہم امیدواروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور آرڈیننس کے خلاف عدالت میں جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :