ترکی میں فوجیوںکی بس کے قریب دھماکہ، 13 اہلکارہلاک ، 48 زخمی

فوجی بس کو مرکزی شہر کیسری میں ارشائس یونیورسٹی کے قریب نشانہ بنایا گیا،سیکورٹی حکام

ہفتہ 17 دسمبر 2016 14:36

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) ترکی کے شہر کیسری میں فوجیوں کو لے جانے والی بس کے قریب دھماکے میں 13 فوجی ہلاک اور 48 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ہفتہ کو ترکی کے مرکزی شہر کیسری میں ارشائس یونیورسٹی کے نزدیک فوجیوں کو لے جانی والی ایک بس کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔ترک آرمی نے دھماکے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 48 بتائی جارہی ہے۔

دھماکے کے بعد علاقے میں ایمبولنسوں کی بڑی پہنچ گئی اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوںمیں منتقل کردیاگیا ۔ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب فوجیوں کی بس ایک کار کے برابر سے گزری جس میں بارودی مواد بھرا ہوا تھا۔واضح رہے کہ بم دھماکے کا یہ واقعہ استنبول کے فٹبال اسٹیڈیم کے باہر ہونے والے جڑواں دھماکوں کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے، استنبول میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

اس دھماکے کی ذمہ داری کرد شدت پسندوں کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھی استنبول کے کمال اتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 3 خودکش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک اور 239 زخمی ہو گئے تھے۔اگرچہ حملے کی ذمہ داری کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی تھی تاہم ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے اسے داعش کی کارروائی قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :