عدالت کے حکم پر رہائی کے بعد دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو دوبارہ گرفتار کر کے تھانہ رام باغ میں قید کر دیا گیا

عدالتی احکامات کی سراسر خلاف ورزی‘اہل خانہ کا اظہار تشویش

ہفتہ 17 دسمبر 2016 14:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) عدالت عالیہ کی طرف سے دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی پر عائد سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کے بعد رہائی ملی ہی تھی کہ انہیں دوبارہ گرفتار کر کے بارہمولہ جیل سے سرینگر زنانہ پولیس تھانہ منتقل کر دیا گیاجبکہ انکے اہل خانہ نے حکومت اور پولیس کی اس کاروائی پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون سے حکومت کس قدر خائف ہے۔

ریاستی ہائی کورٹ میں جسٹس محمد یعقوب میر پر مشتمل سنگل بینچ نے گزشتہ دن آسیہ اندرابی پر سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انکی رہائی کی ہدایت دی تھی تاہم انکی رہائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ دختران سربراہ آسیہ اندرابی کے رشتہ داروں نے میڈیا کو بتایا کہ عدالتی پروانہ لیکر وہ صبح ہی بارہمولہ روانہ ہوئے اور مذکورہ حکم نامہ جیل کے منتظمین کے سپرد کیا۔

(جاری ہے)

آسیہ اندرابی کی بھابھی عرفانہ اندرابی نے بتایا کہ جیل حکام نے انہیں کہا کہ وہ از خود آسیہ اندرابی کو سرینگر پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بعد میں3بجے کے قریب دختران سربراہ کو گاڑی میں سوار کیا گیا اور سرینگر کی طرف گاڑی نے رخ کیا جبکہ ہم نے بھی اسی گاڑی کا تعاقب کیا،مگر جب سرینگر پہنچ گئے تو اس گاڑی نے رام باغ کی طرف رخ کیا جس میں آسیہ اندرابی سوار تھی۔

عرفانہ اندرابی نے کہا کہ بعد میں آسیہ اندرابی کو رام باغ کے زنانہ پولیس تھانے میں بند کیا گیا اور جب ہم نے اس تھانے کی خاتون ایس ایچ ائو سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ کسی حکم نامے کے بغیر وہ انہیں رہا نہیں کرسکتی۔ عرفانہ نے کہا کہ بعد میں انہیں معلوم ہوا کہ آسیہ اندرابی کو دفعہ107اور دفعہ151کے تحت نظر بند رکھا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی کا بچہ بہت بیمار ہے اور گزشتہ روز ہی انکی جراحی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال میں ایک ماں اپنے بچے کے پاس ہونی چاہئے تاہم سیاسی تعصب کی وجہ سے انہیں ایک دوسرے سے جدا کیا گیا۔انہوں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ کس طرح پوری حکومت،انتظامیہ اور پولیس ایک خاتون سے خائف ہے۔

متعلقہ عنوان :