تنازعہ کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان نام نہاد انتخابات نے پہنچایا

یاسین ملک ، آزادی پسند رہنمائوںکا شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںجموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر ی تنازعہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیں جنہیں مذاکراتی عمل میںشریک کیے بغیر مسئلے کو ہرگز حل نہیں کیا جاسکتا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین نے کولگام کے علاقے بوگام میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے نام نہاد انتخابات نے تنازعہ کشمیر کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے کیونکہ یہی وہ عمل ہے جسے بھارت جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کے جواز کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

انہوںنے باسط رسول ،ابوبکر اور دیگر شہداء کو شاندارخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کی قربانیوںکو رائیگاں جانے نہ دینے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

محمد یاسین ملک نے اس موقع پر شہید نوجوانوںکے اہل خانہ سے بھی بھر پور اظہار یکجہتی کیا۔ ایڈووکیٹ فیاض احمد سودا گر کی قیادت میں جموںو کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کا ایک وفد تنظیم کے سربراہ شبیر احمدشاہ کی ہدایت پر شہید باسط رسول اور شہید ماجد زرگر کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ضلع اسلام آباد کے سنگم اور آرونی نامی علاقوں میںگیا۔

وفد نے اس موقع پر کہا کہ شہداء کی عظیم قربانیاں تحریک آزادی کا قیمتی سرمایہ ہیں جس کی ہرقیمت پر حفاظت کی جائے گی۔ حریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر اور انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو اور منظور احمد پر مشتمل ایک وفد بھی نے شہیدباسط رسول ڈار کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے انکے گھر گیا۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ باسط رسول نے بی ٹیک کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے باوجود عیش و عشرت کی زندگی اختیار نہیں کی اور سرفروشی اور عزیمت کا راستہ چنا ۔

انہوںنے کہا کہ باسط رسول اور دیگر اعلیٰ تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت اس بات کا ایک بڑا ثبوت ہے کہ کشمیری ملازمتوں اور دیر مراعات کیلئے نہیں بلکہ بھارت کے غیر قانونی تسلط سے نجات کے لیے جانیں قربان کر رہے ہیں۔حریت رہنمائوں نے کہاکہ بھارت اپنے فوجی قبضے کو دوام بخشنے کیلئے فوجی طاقت کا بھر پور استعمال کر رہا ہے لیکن عظیم قربانیوں کی بدولت بھارت کو ایک روز کشمیر چھوڑنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :