ترکی کا شام کے اندرہی پناہ گزینوںکو ٹھہرانے کے لیے کیمپ قائم

زخمیوں کا علاج ترکی میں کیاجائیگا،حلب سے 55زخمیوں کو اسپتال پہنچایاگیاایک دم توڑگیا،ترک عہدیدار

ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:15

ترکی کا شام کے اندرہی پناہ گزینوںکو ٹھہرانے کے لیے کیمپ قائم

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء) کہ ترکی نے شام کے اندر ہی حلب کے پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کے لیے ایک کیمپ قائم کرنے کا کام شروع کردیاجبکہ حلب سے 55 زخمیوں اورمریضوں کو علاج کے لیے ترکی پہنچایا گیا، زخمیوں میں سے ایک شخص اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ گیا جب کہ ایک بچے سمیت چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک حکام نے بتایا کہ ترکی نے شام کے اندر ہی حلب کے پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کے لیے ایک کیمپ قائم کرنے کا کام شروع کردیا ہے تاہم حلب سے لائے جانے والے زخمیوں اور مریضوں کا ترکی کے اسپتالوں میں علاج کرایا جائے گا۔

دو ترک عہدیداروں نے بتایا کہ ترکی کی سرحد سے ساڑھے تین کلو میٹر اندر دو الگ الگ مقامات پر کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں جن میں 80 ہزار پناہ گزینوں کو ٹھہرانے کی گنجائش پیدا کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ترکی کے سرکاری امدادی ادارے کے ایک عہدیدار نے ٹیلیفون پر بتایا کہ حلب کے شہریوں کے لیے پناہ گزین کیمپ کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا کام جلد ہی شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حلب سے آنے والے شہریوں کی مدد کے لیے ترک ہلال احمر، شعبہ حادثات اور انسانی حقوق اور ریلیف کے شعبے میں کام کرنے والے دیگر ادارے پناہ گزینوں کے استقبال میں پیش پیش ہوں گے۔ترکی کو توقع ہے کہ بشار الاسد اور روس کے ساتھ طے پائے معاہدے کے تحت حلب کے 8 ہزار جنگجو اور ہزاروں عام شہری محفوظ مقامات تک منتقل ہوجائیں گے۔قبل ازیں ترکی میں محکمہ صحت کے زیراہتمام ایمرجنسی سروسز کے چیئرمین حسن ایدنلیک نے ایک بیان میں بتایا کہ حلب سے 55 زخمیوں اورمریضوں کو علاج کے لیے ترکی پہنچایا گیا ہے۔

انہوں نے جیلوہ غوزو گذرگاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حلب سے لائے گئے زخمیوں میں سے ایک شخص اسپتال پہنچنے سیقبل ہی دم توڑ گیا جب کہ ایک بچے سمیت چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

متعلقہ عنوان :