ٹرمپ امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل نہ کریں، فلسطین

سفارتخانہ منتقل ہواتوقیام امن کی امیدیںختم،انتشار بڑھے گا،صائب ارکات کی ٹرمپ کو وارننگ

ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:12

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء) ایک سینئر فلسطینی اہلکار صائب ارکات نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ وہ امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے سے باز رہیں۔ اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ منصب صدارت سنبھالنے کے بعد وہ امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کردیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین کے سینئر اہلکار صائب ارکات نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے امریکی سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا تو اس کے نتیجے میں خطے میں قیام امن کی تمام امیدیں دم توڑ جائیں گی اور انتشار بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کرنا امریکی موقف میں تبدیلی کے مترادف ہوگا کیونکہ واشنگٹن ایک عرصے سے اسرائیل کی تعمیرات کو غیر قانونی کہتا آیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے سفارت خانے کی منتقلی کا فیصلہ کیا تو اس صورت میں امریکا کی جانب سے وہ تمام کوششیں ختم ہوجائیں گی جس میں وہ اسرائیل سے مقبوضہ علاقے خالی کرنے کے لیے زور دیتا رہا ہے۔صدر اوباما بھی اپنے دور صدارت میں اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ خطے میں مسئلے کا حل دو ریاستوں کے قیام میں ہے جس پر 1967 کے معاہدے کے تحت اتفاق ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :