راولپنڈی ،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال ساتویں روز میں داخل

مسلسل ہڑتال نے مریضوں کو شدید دشواری سے دوچار کر دیا وائی ڈی اے نے او پی ڈی میں مریضوں کے معائنے کا عمل روک دیا، حکومت و انتظامیہ کی جانب سے کوئی توجہ نہ دینے پر وائی ڈی اے نے 19دسمبرسے احتجاج میں شدت لانے کی دھمکی دے دی

جمعہ 16 دسمبر 2016 17:27

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2016ء) پنجاب بھر کی طرح راولپنڈی میں بھی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی ای)کے 3بڑے مطالبات کی عدم منظوری اور حکومت و انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد وائی ڈی اے کی ہڑتال ساتویں روز میں داخل ہو گئی راولپنڈی کے تینوں الائیڈ ہسپتالوں کی او پی ڈی (آئوٹ ڈور پیشنٹس)میں مسلسل ہڑتال نے مریضوں کو شدید دشواری سے دوچار کر دیا احتجاجی مظاہروں اور سیاہ پٹیاں باندھنے کے بعد تیسرے مرحلے میں وائی ڈی اے نے او پی ڈی میں مریضوں کے معائنے کا عمل روک دیاجبکہ حکومت و انتظامیہ کی جانب سے کوئی توجہ نہ دینے پر وائی ڈی اے نے 19دسمبر(بروز پیر)سے احتجاج میں شدت لانے کی دھمکی دے دی جس کے تحت پنجاب بھر میں دھرنوں کے بعد لاہور میں بڑالانگ مارچ کیا جائے گا گزشتہ کئی ماہ سے وائی ڈی اے پنجاب بھر میں سینٹرل انڈکشن پالیسی ،ایڈہاک ڈاکٹروں کو ریگولر کرنے اورنامکمل منصوبوں کی فوری تکمیل پر مشتمل 3بڑے مطالبات کی منظوری کے لئے مذاکرات اور افہام و تفہیم کے تمام راستے بند ہونے کے بعد سراپا احتجاج ہے جس سے بے نظیر بھٹو ہسپتال ، ہولی فیملی ہسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پر مشتمل تینوں الائیڈ ہسپتالوں میں یومیہ بنیادوں پر علاج کی غرض سے آنے والے 10ہزار سے زائد مریضوں کی زندگی خطرے میں پڑنے لگی اس ضمن میں وائی ڈی اے پنجاب کے چیئر مین ڈاکٹر حیدر نے آن لائن کو بتایا کہ سینٹرل انڈکشن پالیسی کے تحت سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تقرری اور ڈاکٹروں کی تعداد میں کمی سنگین صورتحال اختیار کر رہی ہے اسی طرح ہمارے بڑے تینوں مطالبات میں یہ شامل ہے کہ پنجاب بھر میں جاری صحت کے منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے انہوں نے تعطل کا شکار منصوبوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہسپتال کی ایمرجنسی ،راولپنڈی میں نئے یورالوجی ہسپتال ، اصغر مال روڈ پر مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کے منصوبے کے ساتھ میو ہسپتال لاہور میں سرجیکل ٹاور کی تعمیر،سرجیکل ہسپتال لاہور میں ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ ،جوبلی ٹائون میں اپنی طرز کے دانتوں کے واحد اور جدید ہسپتال کا منصوبہ، نشتر ہسپتال میں بستروں کی گنجائش کو1750تک کرنے سمیت پنجاب بھر میں متعدد منصوبے کئی سالوں سے التوا کا شکار ہیں جس سے پنجاب کے ڈاکٹر تو متاثر ہو ہی رہے ہیں لیکن اس سے پنجاب بھر میں لاکھوں مریض براہ راست متاثر ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسی طرح سرکاری ہسپتالوں میں سکیورٹی کا کوئی انتظام نہیں ہے جس سے مریضوں کے ساتھ ڈاکٹر بھی شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ یہ وہ جائز مطالبات ہیں جن کے لئے حکومت کو از خود اقدام کرنے چاہئیں لیکن حکومت ڈاکٹروں کے احتجاج پر بھی کوئی توجہ نہیں دے رہی جس وہ سے جلد نئے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :