خواتین کے ٹرن آئوٹ کو بڑھانے کیلئے الیکشن کمیشن بھرپور اقدامات کررہا ہے ‘خواتین کی شرکت کے بغیر انتخابی عمل مکمل ہی نہیں ہوسکتا ‘آج کے سیمینار کا مقصد بھی بلوچستان میں خواتین اور خصوصاً معذور افراد میں انتخابات کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ معاشرے کے تمام طبقات انتخابات میں بھرپور شرکت کرسکیں

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رکن جسٹس (ر)ارشاد قیصر کا خواتین اور معذور افراد کی انتخابی عمل میں شرکت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب

جمعرات 15 دسمبر 2016 23:19

ْکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبر جسٹس ریٹائرڈ محترمہ ارشاد قیصر نے کہا ہے کہ خواتین کے ٹرن آئوٹ کو بڑھانے کے لئے الیکشن کمیشن بھرپور اقدامات کررہا ہے اور خواتین کی شرکت کے بغیر انتخابی عمل مکمل ہی نہیں ہوسکتا اور آج کے سیمینار کا مقصد بھی بلوچستان میں خواتین اور خصوصاً معذور افراد میں انتخابات کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ معاشرے کے تمام طبقات انتخابات میں بھرپور شرکت کرسکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے خواتین اور معذور افراد کی انتخابی عمل میں شرکت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص خواتین اور معذور افراد کی سیاسی اور انتخابی عمل میں شرکت کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انہونے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق خواتین پاکستان کی آبادی کا تقریباً 52 فیصد ہیں جبکہ انتخابات میں خواتین کی شرکت نسبتاً کم ہے اور خواتین کے بعد معذور افراد کی تعداد انتخابی عمل میں بہت کم ہے یہ کمی دوسرے وجوہات کے علاوہ معاشرتی رویوں کے باعث بھی ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ وقت کا تقاضا یہی ہے کہ ہم اپنے رویوں میں تبدیلی لائیں اور خواتین اور معذور افراد کو معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے کے قابل بنائیں کیونکہ ہمارا مذہب اسلام اور معاشرہ بھی ہمیں مساوارت اور رواداری کا درس دیتا ہے انہوںنے کہا کہ ایک ہی دن عام انتخابات الیکشن کمیشن کے لئے ایک چیلنج سے کم نہیں اس لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کا عام انتخابات کو بہتر انداز میں کرانے کے لئے الیکشن کمیشن سے تعاون ضروری ہے تاکہ اس قومی فریضہ کو بخوبی سرانجام دیا جاسکے۔

انہوںنے سول سوسائٹی کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے ان کے قابل عمل اور مفید تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا انہوںنے الیکشن کمیشن کے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی تمام تر توانائی اپنے پیشہ ورانہ امور کو مزید بہتر بنانے پر صرف کریں اور سول سوسائٹی کے ساتھ اپنے رابطے مزید مضبوط بنائیں تاکہ ووٹرز کی آگاہی مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے اور ٹرن آئوٹ کا مطلوبہ ہدف حاصل کیا جاسکے۔

ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان ظفر اقبال نے ووٹ کی اہمیت بالخصوص خواتین کی سیاسی و انتخابی عمل میں شرکت کی اہمیت کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ جن علاقوں میں خواتین کو ووٹ رجسٹرڈ کرانے اور ڈالنے سے روکا جارہا ہے وہاں پر الیکشن کمیشن خصوصی نظر رکھے گا۔ شکایت کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں میڈیا اور سول سوسائٹی شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ قبل ازیں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان سید سلطان بایزید نے مہمانوں اور شرکاء سیمینار کو خوش آمدید کہا اور یقین دلایا کہ وہ اور ان کی پوری ٹیم الیکشن کمیشن کی ہدایات پر من و عن عمل کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی الیکشن کمیشن نے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بنائی ہیں اور اس سلسلے میں وہ ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہیں۔

انہونے کہا کہ ضلعی کمیٹیوں کی سفارشات اور ان کی تجاویز کی روشنی میں وہاں کے لوگوں کو شناختی کارڈ بنانے ان کے حصول اور خصوصاً بلاک شدہ شناختی کارڈوں کے بارے میں ہمارا نادرا حکام سے مسلسل رابطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع نہیں کیا گیا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں امن و امان کی صورت حال کی وجہ سے وہاں ووٹ ڈالنے کا شرح کم ہے ۔ سیمینار سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے محترمہ نگہت صدیق اور ڈپٹی ڈائریکٹر جینڈر افیئرز محترمہ شاہین غزل نے بھی خطاب کیا۔ بعد میں شرکاء سیمینار نے مختلف سوالات کئے اور اپنی تجاویز پیش کیں۔