لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے قیدی کی سزاء کو عمر قید میںتبدیل کر دیا

جمعرات 15 دسمبر 2016 22:09

لاہور۔15 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پرانی رنجش کی بناء پر قتل کے الزام میں سزائے موت کے قیدی کی سزاء کو عمر قید میںتبدیل کر دیا، عدالت نے عمر قید کے چار قیدیوں کو ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بنا پر بری کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرورکی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مرکزی ملزم اشرف نے دیرینہ دشمنی کی بناء پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مخالفین کو گولیوں کے برسٹ مار کر قتل کر دیا. انہوں نے کہا کہ ٹرائل عدالت ملزمان کو سزائیں سنا چکی ہے لہذا عدالت ان کی اپیلیں خارج کری. ملزمان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان کو پولیس نے بلاجواز اس کیس میں ملوث کیا جبکہ ٹرائل عدالت نے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کے باوجود سزائیں سنائیں لہذا عدالت ملزمان کو باعزت بری کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کی اپیلیں منظور کری. جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد قیدی اشرف کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا، عدالت نے عمر قید کے چار قیدیوں فدا حسین،اظہر علی،امانت علی اور سیف اللہ کو ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بنا پر بری کر دیا۔