پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے بالکل قریب لے آئی ہے ،ہمیں مختلف شعبوں میں پیدا ہونے وا لے مواقع سے بھر پور استفادہ حاصل کرنا چاہیے

وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کی چینی صوبہ سچوان کے نائب گورنر پروفیسر یانگ شن پنگ کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو وفد کی روائتی ادویہ سازی کی چینی اداروں میں تربیت کیلئے پاکستان کو تعاون کی پیشکش

جمعرات 15 دسمبر 2016 21:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2016ء) وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے بالکل قریب لے آئی ہے اور ہمیں مختلف شعبوں میں پیدا ہونے واہے مواقع سے بھر پور استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔و ہ جمعرات کو صوبہ سچوان کے نائب گورنر پروفیسر یانگ شن پنگ کی قیادت میں چین کے ایک اعلی سطحی وفد سے ملاقات میں گفتگو کررہی تھیں ۔

ملاقات کرنے والے وفد میں چین کے فوڈ اور ڈرگ ریگولیٹری ادراہ کے حکام شامل تھے۔ وزیر قومی صحت نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا اور بتایا کہ دونوں ممالک کے مابین کئی سالوں سے اس اشتراک کارمضبوط ہوا ہے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کے بالکل قریب لے آئی ہے اور ہمیں مختلف شعبوں میں پیدا ہونے واہے مواقع سے بھر پور استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

چین کے وفد کے سربراہ نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سیچوان چین کا ایک بڑا صوبہ ہے جس میں چین کی روائتی ادویات بڑے پیمانے پر تیار کی جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس صوبہ میں اٹھارہ سو ہسپتال اور 78 سو کلینک ہیں ۔ اس صوبہ میں روائتی ادویہ سازی میں جڑی بوٹیوں کی پانچ ہزار سے زائد اقسام استعمال کی جا رہی ہیں انہوں نے چین کی روائتی ادویہ سازی کی چینی اداروں میں تربیت کے لیے پاکستان کو تعاون کی پیشکش بھی کی اور کہا کہ باہمی اشتراک سے چین کے روائتی ادویات تیار کرنے والے بہترین ادارے پاکستان میں بھی قائم کئے جا سکتے ہیں۔

چینی وفد نے پاکستان کے پیشہ ور طبی ماہرین کے لیے پیشکش کی کہ وہ اعضاء کی پیوندکاری کے ویسٹرن چائنہ ہسپتال کا دورہ کریں تاکہ ان کی اعضاء کی پیوندکاری کے حوالے یس استعداد سازی ہو سکے۔ ملاقات کے موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری وزارت قومی صحت، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور سی ای وا ڈریپ بھی موجود تھے ۔ انہوں نے چینی وفد کے ساتھ ٹیکنیکل معاملات پر بات چیت کی۔ دونوں ممالک ڈرگ ریگولیٹری اداروں نے ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ اعلی سطحی وفد کے دورہ کے بعد ان معاملات پر مزید بات چیت جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :