ایس بی آئی کے زیر اہتمام پاکستانی اور چینی اداروں کے درمیان تعاون ، ترقی اور نیٹ ورکنگ پر کانفرنس کا انعقاد

بدھ 14 دسمبر 2016 23:18

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2016ء) سی پیک چین کا ون بیلٹ ون روڈ کے نام سے عالمی سطح کا ایک اقدام ہے جس نے پاکستان کو علاقہ میں معاشی قوت بننے کا سنہرا موقع فراہم کیا ہے۔ جنوبی ایشیا میں واقع اپنے دیگر ہمسائیوں کے برعکس پاکستان تیزی سے ترقی کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے جس کی بنیادی وجہ ناقص انفراسٹرکچر ہے جو آبادی میں تیزی سے ہونے والے اضافہ کی وجہ سے دباو کا شکار ہے اور یہ شرح عالمی معیار سے بہت زیادہ ہے۔

انفراسٹرکچر اور توانائی کے لیے سی پیک کے ذریعہ چینی قرضوں سے پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈیو یلپمنٹ میں موجود خلاء کو پر کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان میں سی پیک کا صنعتی مرحلے کا آغاز ہونے والا ہے اور حکومت سندھ صوبہ میں صنعتی پارکوں اور اسپیشل اکنامک زونز کی ترقی کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے ذیلی ادارے ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ انٹرنیشنل نے ون بیلٹ ون روڈ پر جامع کام کیا ہے اور حکومت سندھ اس کوششوں میں مدد فراہم کررہی ہے تاکہ صوبے میں صنعتوں کے قیام اور پاکستانی کاروباری اداروں کو قریب لایا جاسکے۔

تقریب سے افتتاح خطاب عارف حبیب گروپ کے چیئر عارف حبیب نے جب کہ اختتامی خطاب (CASS-RDI) کی ایڈوائزی کمیٹی کے چیئر ڈاکٹر بیج ژائو(Dr. Baige Zhao) نے کیا ۔ دیگر مقررین میں سلیم مانڈوی والا ، سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ حکومت سندھ کی چیئر پرسن ناہیدمیمن ، کراچ میں چین کے قونصل جنرل یووینگ(Yu Wang) ، (CASS-RDI) کے ڈاکٹر ژیاو ژو (Dr. Xiaojin Zhu)، یو آن ہونگ یونگ (Yuan Honguyong) ، لیو جیاچنگ(Liu Jiaqiang) ، تیان یاون(Tain Yaobin) ، وینگ ویشنگ (Wang Weixing) اور ژوژینیو (Zhou Zhenyu) شامل تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت بھی تیار کی گئی جس پر پاک چائنا رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن (PCREA) کے نمائندوں نے دستخط کیے۔