Live Updates

تحریک انصاف کی زیر قیادت صوبائی حکومت نے صحت،تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، مشتا ق احمد غنی

سابقہ حکومتوں میں تعلیم کے ساتھ مذاق کیا گیا کیونکہ پرائمری سکولوں میں صرف 2اساتذہ اور 2کمرے موجود ہوتے تھے، صوبائی وزیر تعلیم

بدھ 14 دسمبر 2016 22:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم اور اطلاعات مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ تحریک انساف کی زیر قیادت صوبائی حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن سے تعلیم اور صحت کے اداروں میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ میں منعقدہ تقسیم انعامات کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر 61طلبہ میں مالی وظائف بھی تقسیم کئے گئے۔اس موقع پر پہلی پوزیشن پانے والے طالب علموں کو 15000،دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علموں کو 10ہزار اور تیسری پوزیشن پانے والے طالب علموں کو8ہزار روپے کے انعامات سے نوازا گیا۔

(جاری ہے)

مشتاق احمد غنی نے کہا کہ سابقہ حکومتوں میں تعلیم کے ساتھ مذاق کیا گیا کیونکہ پرائمری سکولوں میں صرف 2اساتذہ اور 2کمرے موجود ہوتے تھے جبکہ موجودہ حکومت نے اس تعداد کو بڑھایا اور اب پرائمری سکولوں میں2کی بجائے 6اساتذہ اور 6کمرے ہوں گے ۔

یہ انعامات تنگی شبقدر کالج، علی خان کالج،گورنمنٹ ایف جی کالج چارسدہ،کاجو بی بی کالج ،گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج اور شبقدر گرلز ڈگری کالج کے انٹر ،ایف ایس سی اور بی ایس کے طالب علموں میں تقسیم کئے گئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ پالیسی کے تحت15000کلاس رومز بنائے جائیں گے جبکہ اساتذہ کی کمی پورا کرنے کے لئے مزید30,000 اسا تذہ بھر تی کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں بہتری کی وجہ سے نجی سکولوں سے 35000بچوں نے سرکاری سکولوں میں داخلہ لیا جبکہ سرکاری کالجوں کے 215طالبعلموں نے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے ۔

مشتاق احمد غنی نے کہا کہ صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے بونیر ، چترال اور لکی مروت میں یونیورسٹیا ںقائم کی جا رہی ہیں اوردور دراز علاقوں میں بھی کیمپس بنائے جائیں گے جبکہ صوبے میں خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لئے 70فیصدکالجز خواتین کے لئے بنائے جائیں گے اور صوبہ بھر میں معذور افراد کے لئے پی ایچ ڈی تک تعلیم مفت بنائی جا چکی ہے مشتاق احمد غنی نے مزید واضح کیا کہ اساتذہ کی کمی کو جلد سے جلدپورا کرنے کے لئے موجودہ حکومت نے تمام کالجز کے پرنسپلز کو با اختیار بنایا ہے کہ وہ 25000ماہانہ تنخواہ کے عوض اساتذہ کی بھرتی کر سکتے ہیں اپنے خطاب میں مشتاق غنی نے مزیدکہا کہ 500ملین روپے غریب طالب علموں کے لئے مختص کئے جا چکے ہیں جن سے وہ ملک کی کسی بھی یونیورسٹی اور تعلیمی ادارے میں داخلہ لے سکیں گے۔

بعد ازاں انہوں نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں انعامات بھی تقسیم کئے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات