بلاول بھٹو کے 4مطالبات پورے نہ ہوئے تو دمادم مست قلندر ہوگا، نثار کھوڑو

وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ پر ٹال مٹول بند کرکے مالیاتی ایوارڈ ،مردم شماری کا فوری اعلان کرے، سندھ کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 14 دسمبر 2016 22:02

بلاول بھٹو کے 4مطالبات پورے نہ ہوئے تو دمادم مست قلندر ہوگا، نثار کھوڑو
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے 4مطالبات پورے نہیں ہوئے تو دمادم مست قلندر ہوگا، پورے ملک میں احتجاج ہوگا اور ہم نواز لیگ کو مجبور کریں گے کہ وہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مطالبات مانے،وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ پر ٹال مٹول بند کرکے مالیاتی ایوارڈ کا فوری اعلان کرے اور ملک میں مردم شماری کا بھی فوری اعلان کیا جائے، ان خیالات کا اظہار اور مطالبات پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے اجلاس میں کیا گیا، پیپلزپارٹی سندھ کونسل کا اجلاس بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں پی پی پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی، پی پی پی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامراہ، مولا بخش چانڈیو، راشد حسین ربانی، سینیٹر تاج حیدر اور سابقہ سندھ کونسل کے اراکین، اراکین پارلیمنٹ، ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین، میئرزمیونپسل کمیٹی اور ٹائونز کمیٹی کے چیئرمین اور دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 27دسمبر بروز منگل کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 9ویں برسی کے سلسلے میں انتظامات اور تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام اضلاع کے سابق صدور نے اپنے اپنے ضلاع میں برسی میں شرکت کے حوالے سے تیاریوں سے آگاہ کیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی نویں برسی بھرپور انداز میں منائی جائے گی، جس میں لاکھوں افراد شریک ہونگے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے پیپلزپارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کی تقریبات کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 27دسمبر کو گڑہی خدا بخش میںتاریخی جلسہ ہوگا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے 4مطالبات نہیں مانے گئے تو 27دسمبر کے بعد بلاول بھٹو کے حکم پر پیپلزپارٹی یہ ثابت کرے گی کہ حقیقی اپوزیشن کیا ہوتی ہے،سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے بڑی قربانیان دیں اور آج کی جمہوریت شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی قربانیوں کی مرہون منت ہے، ان کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کے لاکھوں کارکنان نے جمہوریت کی بحالی اور تحفظ کے لیے قربانیاں دی ہیں، اجلاس میں مردم شماری کے حوالے سے تیاریوں کا بھی فیصلہ کیا گیا اور 25دسمبر کو لاڑکانہ پریس کلب سے کارکنان کا پیدل قافلہ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کی قیادت پیپلزپارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات سینیٹر عاجز دھامراہ کریں گے، یہ قافلہ 26دسمبر کو نوڈیرو پہنچے گا، اجلاس میں کارکنان سے کہا گیا کہ وہ 27دسمبر کو 11بجے تک جلسہ گاہ پہنچ جائیں، اجلاس میں منظور کردہ منظور کی گئی قرار دادوں میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین جناب بلاول بھٹو زرداری ،شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر اپنے بھرپور اعتماد کااظہار کرتے ہوئے ان کی تمام پالیسیوں اور مقدمات کی مکمل تائید اور حمایت کرنے کا علان کیا گیا، وفاقی حکومت سے مطالبہ کای گیاکہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے آئینی اور قانونی طور پر پیش کردہ4مطالبات فوری طور پر منظور کئے جائیں اور اگر بلاول بھٹو زرداری کے 4مطالبات نہیں منظور کئے گئے تو پیپلز پارٹی کے کارکن 27دسمبر کے بعد دما دم مست قلندر کریں گے اور پورے ملک میں بھرپور احتجاج کرینگے اور نواز حکومت کو مجبور کردیں گے کہ وہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے مطالبات منظور کرے، اجلاس میںمطالبہ کیا گیا کہ این ایف سی ایوارڈ فوری طور پر چاروں صوبوں کو دیا جائے ،وفاقی حکومت این ایف سی ایوارڈ دینے میں ٹال مٹول کرکے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے، مردم شماری فوری طور پر کروائی جائے اور وفاقی حکومت مردم شماری کی تاریخ کا اعلان کرے۔