ٹرمپ کی صدارت پاک امریکا تعلقات کے لئے غیر یقینی صورتحال کا سگنل ہے، جناح انسٹی ٹیوٹ گول میز کانفرنس

بدھ 14 دسمبر 2016 21:59

ٹرمپ کی صدارت پاک امریکا تعلقات کے لئے غیر یقینی صورتحال کا سگنل ہے، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) جناح انسٹی ٹیوٹ اور سٹمسن سینٹر کے تعاون سے واشنگٹن میں نئی انتظامیہ کے بعد امریکہ کی جنوبی ایشیا میں ممکنہ خارجہ پالیسی پر بحث کرنے کے لیے ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء کا کہناتھا پاک امریکا دوطرفہ تعلقات امریکہ میں ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی فتح کے بعد ایک سخت بے یقینی کے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں لہذا دونوں اطراف کے لئے بہت ضروری ہے کہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے مل کر کام کریں۔

گول میز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے جناح انسٹی ٹیوٹ کے صدر اور امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ کے مشترکہ مقاصد اور مشترکہ مفادات عام طور پر حکومتوں کے درمیان تعلقات کا تعین کرتے ہیں، اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی منقطع کی وجہ سے دونو ممالک ایک دوسرے کی توقعات پر پورا نہیں اتر پا رہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے لئے ایک بنیادی تشویش یہ ہے کہ یہ افغانستان سے امریکہ کی محفوظ واپسی کی لئے اسے ایک کھڑکی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد میں بڑھتا ہوئا نقطہ نظریے بھی ہے کہ پاکستان کی چین کے ساتھ اپنی قربت کو امریکہ شک کی نظر سے دیکھتا ہے۔ پاکستان کو ہے محسوس نہ کرایا جائے کہ اسے کسی اسٹریجک کیمپ کا انتخاب کرنا ہوگا۔ امریکہ میں مقیم سٹمسن سنٹر کے ماہرین کا کہنا تھا کہ پاک-امریکہ تعلقات بگڑ نے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ہے جبکہ ایک ٹرمپ صدر اب بھی سرپرائیزکرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

آگے بڑھنے کے لئے دونوں اطراف کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آنے والے برسوں میںپاکستان کے ایک اہم توانائی کوریڈور میں تبدیل ہونے کے امکانات ہیں۔ گول میز کانفرنس کی مشترکہ صدارت جناح انسٹی ٹیوٹ کے نائب صدر عزیز احمد خان نے کی ۔ مسٹر مائیکل کریپن، سٹمسن سینٹر میں سینئر ایسوسی ایٹ، اور ڈاکٹر سمیر للوانی، سٹمسن کے ساؤتھ ایشیا پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے سٹمسن سنٹرکی طرف سے نمائندگی کی۔جناح انسٹی ٹیوٹ (جے آئی) پاکستان میں مقیم ایک غیر منافع بخش پبلک پالیسی ادارہ ہے۔ یے ایک غیر جانبدار تھنک ٹینک ہے جو ایڈووکسی گروپ اور عوامی رسائی کے ادارے کے طور پر کام کرتا ہے۔