بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے،چائلڈ رائٹس موومنٹ

بچوں کے تحفظ کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے،سی آر ایم

بدھ 14 دسمبر 2016 21:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) بچے صرف قوم کا مستقبل ہی نہیںبلکہ قومی سرمایہ بھی ہیں ۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بچوں کے تحفظ کے حوالے سے عملی اقدامات کئے جائیں ان خیالات کا اظہار چائلڈ رائٹس موومنٹ (سی آر ایم)کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے تحفظ اطفال کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے کتابچہ کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا گیا۔

چائلڈ رائٹس موومنٹ بچوں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی300سے زائد تنظیموں پر مشتمل ہے جسکی کی بنیادسال2008ء میں رکھی گئی ۔سی آر ایم نے مطالبہ کیا چونکہ پاکستان اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے تحفظ اطفال کا 1990ء سے رکن ہے۔حکومت کی طرف سے ہر 5سال بعد ملکی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے رپورٹ اقوام متحدہ میں جمع کروائی جاتی ہے جس میں اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے تحفظ اطفال کی طرف سے پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے پہلی بنیادی رپورٹ1992ء میں جمع کروائی جبکہ دوسری رپورٹ دسمبر1997ء میں جمع کروانے کی بجائے 2002ء میں جمع کروائی جس پر اکتوبر 2003ء میں جائزہ لیا گیا اس دوران پاکستان نے اپنی تیسری جائزہ رپورٹ دسمبر2002ء میں جمع کروائی ، تیسری اور چوتھی مشترکہ رپورٹ 2007ء میں جمع کروائی جس کا جائزہ2009ء میں لیا گیا۔پانچویں جائزہ رپورٹ 2014ء میں جمع کروائی گئی اور اس کی جائزہ رپورٹ2016ء میں جاری ہوئی۔

کمیٹی برائے تحفظ اطفال حکومت کی طرف سے جاری کردہ اور سول سوسائٹی کی طرف سے موصول ہونے والی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیتی ہے اور مشترکہ سفارشات پیش کرتی ہے۔ٍہر مرتبہ اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے کہ تمام بچے برابری کے حقوق حاصل کرنے سے محروم ہیں۔اس بات کا بھی اظہار کیا گیا کہ سابقہ سفارشات پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔موجودہ سفارشات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ پر مکمل عمدرآمد کیا جائے کیونکہ معاشرے میں بچے جسمانی اور ذہنی تشدد کا شکار ہیں۔

حکومتی کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ بچوں کے تحفظ کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔چائلڈ رائٹس موومنٹ نے مطالبہ کیا کہ ایسی کمیٹی بنائی جائے جو حکومتی اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کربچوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کرے۔چائلڈ رائٹس موومنٹ اس امر کا اظہار کرتی ہے کہ سابقہ سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی سفارشات پر عملدرآمد کیلئے آواز اٹھائی جائے گی۔

چائلڈ رائٹس موومنٹ نے پہلی بار اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے تحفظ اطفال کی طرف سے جاری کردہ سفارشات کا اردو اور انگریزی میں ترجمہ کیا ہے اور ا پاکستان میں پہلی مرتبہ بچوں کی آسانی کیلئے سادہ اور آسان زبان میںکتابچہ جاری کیاہے۔اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کا مواد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد میں تقسیم کیا جائے گا جس میں حکومتی ارکان،قومی و صوبائی اراکین اسمبلی،سحافی،جج اور معاشرے کے دیگر افراد اور بچے شامل ہیں۔

وفاقی اور صوبائی سطح پر قومی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے وزارتوں/اداروں سے پیروی کیلئے رابطے کئے جائیں گے ۔ورلڈ بینک،یو ایس ایڈ اور دیگر اداروں سے گزارش ہے آپس میں شانہ بشانہ چلیں تاکہ بچوں کے حقوق کے حوالے سے بہتر طریقے سے عملدرآمد کرایا جاسکے۔تقریب کے اختتام میں مہمان خصوصی ممبر قومی اسمبلی جمال خان ترکئی شرکاء میں شیلڈیں تقسیم کیںجبکہ یوتھ رائٹر علی معین نوازش نے چائلڈ رائٹس موومنٹ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :