Live Updates

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کراسپیکر ڈائس کے سامنے پھینک دیں، اسپیکر ڈائس کا گھیرا ئو ، شدید نعرے بازی ،، اسپیکر کی قومی اسمبلی اراکین کو خاموش کرانے کی کوشش ، ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ، ا یوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا

ان لوگوں کو جمہوریت کی الف ب کا بھی نہیں پتا، تحریک انصاف والے صرف اپنی تنخواہیں سیدھی کرنے ایوان میں آئے ہیں، خواجہ سعد رفیق نے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کو غنڈہ گردی قرار دیدیا وزیر اعظم کا پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کوجھوٹ کہنا زیادتی اور افسوس ناک ہے، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا خطاب

بدھ 14 دسمبر 2016 21:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) قومی اسمبلی میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر ڈائس کے سامنے پھینک دیں اور اسپیکر ڈائس کا گھیرا ئو کرکے نعرے بازی کی، اس دوران ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا، اپوزیشن نے حکومت اور حکومتی ارکان نے اپوزیشن کے خلا ف زبردست نعرے بازی کی ، اسپیکر قومی اسمبلی اراکین کو خاموش کراتے رہے تاہم پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی ، ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی ، اس دورا ن مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا ۔

بدھ کوقومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں میں ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے اظہار خیال کے بعد جب حکومتی بینچ سے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق جواب دینے کھڑے ہوئے تو اس دوران تحریک انصاف نے بھی بات کرنے کی اجازت مانگی تاہم اسپیکر نے پی ٹی آئی کے ارکان کو بات کرنے سے روکا جس کے بعد تحریک انصاف کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور ایوان میں نعرے بازی کی۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی اراکین کو خاموش کراتے رہے تاہم پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی جس سے ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دی۔ ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے اسمبلی کے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اسپیکر ڈائس کے سامنے پھینک دیں اور اسپیکر ڈائس کا گھیرا کرکے نعرے بازی کی۔ ایوان میں اپوزیشن اراکین نے وزیراعظم جب کہ حکومتی اراکین نے عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی۔

خواجہ سعد رفیق نے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کو غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جمہوریت کی الف ب کا بھی نہیں پتا، تحریک انصاف والے صرف اپنی تنخواہیں سیدھی کرنے ایوان میں آئے ہیں۔اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کی کارروائی کو 15 منٹ کے لیے ملتوی کیا جس کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تاہم صورتحال معمول پر نہ آنے کے بعد اسپیکر نے اجلاس (آج ) جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کوجھوٹ کہنا زیادتی اور افسوس ناک ہے،انہوں نے اسمبلی میں پاناما لیکس پر بات کرنے کی کوشش تو اسپیکر ایاز صادق نے انہیں روکتے ہو ئے کہا کہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے اس پر بات نہ کریں۔خورشید شاہ نے اس پر جواب دیا کہ یہ ایوان عدالت سے زیادہ مقدس ہے ،وزیراعظم کا پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کو سیاسی قراردینا افسوسناک ہے،وزیراعظم نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ سیاسی لوگ پارلیمنٹ میں سیاسی تقریریں کرتے ہیں ،خورشید شاہ نے وزیراعظم کی تقریر کے حصے پڑھ کر سنائے ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب اپوزیشن لیڈر کو بولنے دیں، پھر آپ بات کیجیے گا۔اس دوران خورشید شاہ نے کہا اللہ کی قسم اسپیکر صاحب، تکلیف ہو رہی ہے،اب تو لوگ کہتے ہیں، چیف جسٹس بھی اپنا آرہا ہے۔جواب میں اسپیکرایاز صادق نے کہا چیف جسٹس پورے پاکستان کا ہے، انہیں متنازع نہ بنائیں،اس پر خورشید شاہ نے کہا میں نے ایسا کچھ نہیں کہا جسے حذف کیا جائے۔قومیں بموں سے تباہ نہیں ہو تیں،جھوٹ سے تباہ ہوجاتی ہیں۔خورشید شاہ کی تقریر کے دوران ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی جا ری رہی اور خوب شور شرابہ جا ری رہا،خورشید شاہ کے بیان پر ایوان میں شیم شیم کے نعرے بھی لگائے گئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات