لمز یونیورسٹی کے طالب علم کی موت منشیات کی زیادتی کی وجہ سے ہوئی ‘ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

کیمپس میں منشیات کی فراہمی کو روکنے کیلئے مسلسل نگرانی کا نظام موجود ، ابھی تک طالبعلم کی موت کی وجہ کا تعین نہیں ہوا ‘ یونیورسٹی انتظامیہ

بدھ 14 دسمبر 2016 18:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) لاہور میں یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز ( لمز )میں پر اسرار طور پر مردہ پائے جانیوالے طالبعلم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی جس میں موت کی وجہ منشیات کی زیادتی کو قرار دیا گیا ، ورثاء مرحوم کی لاش کو لیکر کراچی روانہ ہو گئے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق دو روز قبل ڈیفنس کے علاقہ میں لمز یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مردہ حالت میں ملنے والے طالب علم شاہ میر آصف کی موت کی وجہ سامنے آگئی ، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مرحوم نے منشیات کی زیادہ مقدار لے رکھی تھی جو موت کی وجہ بنی ۔

مرحوم فنانس اور اکائونٹنگ میں پانچویں سمسٹر کا طالب علم تھا تاہم واقعے کے بعد اس کے کمرے کی تلاشی لی گئی جہاں سے ملنے والی سگریٹ کو معائنے کیلئے لیب بھجوادیا گیا ۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد طالب علم کی لاش ورثاکے حوالے کر دی گئی جو اسے لے کر کراچی کے لئے روانہ ہو چکے ہیں جہاں مرحوم کی تدفین کی جائے گی ۔دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ منشیات کو شاہ میر کی موت کی بنیاد بنا کر میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں تاہم ابھی تک اس کی موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ۔

یونیورسٹی انتظامیہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ منشیات نہ صرف تعلیمی اداروں کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے بلکہ معاشرے کیلئے بھی تباہ کن ہے ۔ انتظامیہ اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتی ہے اور کیمپس میں منشیات کی فراہمی کو روکنے کیلئے مسلسل نگرانی کا نظام موجود ہے اور اس پر سخت پالیسی اپنائی گئی ہے ۔انتظامیہ نے کیمپس میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اپنی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ کسی بھی کوتاہی کا پتہ چلنے کی صورت میں اس پر قواعد کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :