مقبوضہ کشمیر : شہید نوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت

بھارتی فوجیوںنے اسلام آباد اور بارہمولہ میں دو نوجوانوں کو شہید کردیا

بدھ 14 دسمبر 2016 17:58

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں 50ہزار سے زائد لوگوںنے بدھ کو ضلع اسلام آباد کے علاقے مرہامہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے بی ٹیک کے طالب علم باسط رسول ڈار کے جنازے میں شرکت کی ۔ جنازے کے شرکاء آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کر رہے تھے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران اسلام آباد اور بارہمولہ کے اضلاع میںآج دو کشمیری نوجوانوںکو شہید کر دیا۔

باسط رسول نامی نوجوان کی نماز جنازہ بیج بہاڑہ کے علاقے مرہامہ میں ادا کی گئی ۔ حریت رہنماء مختار احمد وازہ نے جنازے میں شرکت کی جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر سے جنازے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ضلع کے علاقے بیج بہاڑہ، کنیلون، بیوورہ اور سری گفوارہ میں شہادت پر زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے گئے ۔

بھارتی فوج نے دعویٰ کیاہے کہ باسط رسول ڈار کو ایک جھڑپ میں قتل کیاگیا ہے۔ ایک اور نوجوان کی لاش ضلع بارہمولہ میں سوپور کے علاقے بومئی میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تباہ کئے گئے ایک گھر کے ملبے سے ملی ہے ۔ بھارتی فوجیوںنے گھر کو بارودی سرنگ سے تباہ کیا۔ قصبے کے مختلف علاقوں میں ہزاروںکی تعداد میں لوگوںنے بھارت مخالف مظاہرے کئے وہ شہید نوجوا ن کی میت حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔

ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق مجاہدین کے جنازوں میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت سے پہلے ہی بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ کی پریشانی بڑھ گئی ہے جو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد پانچ ماہ سے جاری انتفادہ کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ جھڑپوں کے دوران مجاہدین کی مدد کرنے کیلئے لوگ فوجی محاصرے کو توڑنے کی کوشش بھی کرتے ہیں ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں میر شاہد سلیم ، محمد یوسف نقاش، زمرودہ حبیب، ناہیدہ نسرین اور فریدہ بہن جی نے اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نوجوانوں کے قتل اور خاتون حریت رہنما آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت کی۔ سوپور میں ایک تقریب کے مقررین نے تحریک آزادی کے ممتاز رہنما صوفی محمد اکبرکو ان کی وفات کی27ویںبرسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوںنے تحریک آزادی کو تمام تر رکاوٹوں کے باوجود منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ ادھر انٹر نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے کٹھمنڈو میں منعقدہ ایک اجلاس میں پاس کی جانے والی قرار داد میں مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر حملوں اور پابندیوں کی شدید مذمت کی۔ قرار داد میں مقبوضہ علاقے کے صحافیوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا گیا۔ تنظیم نے نہتے مظاہرین پر فوجیوں اور پولیس کی طرف سے فائرنگ اور پیلٹ بندوق کے استعمال کی بھی مذمت کی ۔ قرار داد میں کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے انگریزی روزنامے ’’ کشمیر ریڈر ‘‘ پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی۔

متعلقہ عنوان :