چیئرمین سی ڈی اے صفا گولڈ مال کرپشن سکینڈل کے مرکزی ملزم کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑے

سابقہ انکوائری ختم کرکے نئی انکوائری کا حکم ، مرکزی ملزم چار ماہ کے بعد ریٹائرڈ ہوجائے گا

بدھ 14 دسمبر 2016 17:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2016ء) چیئرمین سی ڈی اے اور میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز صفا گولڈ مال پلازہ سکینڈل کے مرکزی ملزم کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑے ۔ صفا گولڈ مال کے مالک رانا قیوم کو چار کی بجائے سات منزلیں تعمیرکرنے کی اجازت دے کر قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے سی ڈی اے کے اعلیٰ افسر ملک مرتضی کو بچانے کیلئے سی ڈی اے اور نیب حکام میدان میں کود پڑے ہیں سی ڈی اے کے گریڈ اٹھارہ کے اعلی افسر غلام مرتضی ملک کو سی ڈی اے کے انکوائری کمیٹی نے ملزم قرار دے کر متعلقہ حکام کو سفارش کی تھی کہ ان کیخلاف مجرمانہ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے اور قومی خزانہ کو پہنچائے گئے نقصانات کا ازالہ ان سے لیا جائے ۔

(جاری ہے)

آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ غلام مرتضی ملک انتہائی بااثر افسر ہیں جو کہ چارہ ماہ کے بعد ریٹائرڈ ہو جائیں گے غلام مرتضی ملک چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کی تعمیراتی فم کو ماضی میں مالی مفادات پہنچاتے رہے ہیں اب چار ماہکے وقت گزارنے کیلئے شیخ انصر عزیز نے سی ڈی اے کے سابقہ تحقیقاتی رپورٹ کو ختم کرکے ازسرنو تحقیقات کرانے کا حکم دیا ہے اس تحقیقات کا واحد مقصد غلام مرتضی ملک کو بچانا ہے اور ریٹائرمنٹ تک ان کو قانون کے شکنجے سے بچانا ہے غلام مرتضی ملک نے نیب کیافسران کو بھی مالا مال کرکے اپنے حق میں کررکھا ہے نیب بھی گزشتہ کئی ماہ سے زائد اس انکوائری کو مکمل کرنے میں ناکام ہوئے ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ شیخ انصر عزیز کا صفا گولڈ مال کرپشن سکینڈل کے ملزمان کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑنے سے ان کے منفی عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں تاہم عدالت نے یہ حکم دے رکھا ہے کہ سی ڈی اے میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے والے افسران کیخلاف اب انکوائری ایف آئی اے مکمل کرے تاہم ایف آئی اے بھی اس سکینڈل کی تحقیقات م کمل کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے سی ڈی اے کے ترجمان نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :