محبوبہ مفتی کے آبائی علاقہ بجبہاڑہ میں مجاہدین کا فورسز پر حملہ‘ فرضی جھڑپوںمیں طالب علم سمیت 2کشمیری شہید

سوپور میںبھارتی فورسز کا کریک ڈائون ‘ناکہ بندی، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل، خواتین کے جلوس پر شیلنگ، متعدد زخمی

بدھ 14 دسمبر 2016 16:45

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر بھارتی فورسز نے فرضی جھڑپوں اورظالمانہ کارروائیوں میں دو کشمیریوں کو شہید کر دیا۔ جنوبی کشمیر میںکٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے آبائی علاقہ بجبہاڑہ اور سوپور میں بھارتی فورسز کے ساتھ بد ھ کے روز ایک جھڑپ میں مرہامہ گائوں کا طالب علم باسط رسول ڈار شہید ہو گیا۔

جبکہ بھارتی فورسز نے سوپورکے محاصرے کے دوران فرضی جھڑپ میں ایک شہری کو شہید کر دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ لشکر طیبہ کا مجاہد ابوبکر تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق باسط ڈار اسلامک یونیورسٹی آف سائینس ایند ٹیکنالوجی میں بی ٹیک کا طالب علمتھا اور چار ماہ قبل ہی مجاہدین کی صفوں میں شامل ہوا تھا۔ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب فورسز نے دچھنی پورہ علاقے میں محاصرے کے دوران فائرنگ شروع کر دی۔

(جاری ہے)

مجاہدین نے فورسز کی گشتہ پارٹی پر دستی بموں اور مارٹروں سے حملہ کیا۔ اور شدید فائرنگ کی۔متعدد فورسز کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی طلاعات ہیں۔ باسط کی شہادت کی خبر پھیلتے ہی بجبہاڑہ، کنل ون، بیورہ، سری گفوارہ اور دیگر علاقوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور فورسز کے خلاف مظاہرے شروع کر دیئے۔ ادھربومئی سوپور میں بھارتی فورسز نے بستی کا کریک ڈائون شروع کرنے کے بعد گھروں میں گھس کر تلاشیاں لیں۔

جبکہ علاقہ میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسزمعطل کر دی گئیں۔فورسز نے ایک رہائشی مکان پر گولہ باری شروع کر دی اور مکان کو تباہ کر دیا۔ ملبے سے ایک لاش بر آمد ہوئی۔ فورسز نے دعویٰ کیا کہ وہ لشکر کا مجاہد ابوبکر ہے ۔ علاقے کے لوگوں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ور بھارت کے خلاف مطاہرے شروع کر دیئے۔ لوگوںنے میڈیا کو بتایا کہ فورسز نے کسدی شہری کو فرضی جھڑپ میں شہید کر دیا ہے۔

اس سے قبل سوپور اور اس کے گردنواح میں 159ویں روز بھی ہڑتال رہی۔تمام کاروباری ادارے بندجبکہ نجی اور مسافر ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت متاثر رہی۔ حریت کلینڈر کے مطابق خواتین کے احتجاجی جلوس کے پیش نظر قصبہ کے کچھ حساس علاقوںمیں جن میں بٹہ پورہ ،شاہ درگاہ چوک ،مین چوک،مین بازار،تحصیل روڈ اور چھان کھن کی ناکہ بندی کر دی گئی۔ مرکزی جامع مسجد سوپور کے احاطے میں سینکڑوں خواتین جمع ہوئیں اور ایک احتجاجی جلوس نکالا۔

جلوس میں خواتین اسلام و آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے بلند کر رہے تھے۔جلوس جامع مسجد سے مین چوک سوپور تک پیش قدمی کرنے لگا اسی دوران مظاہرین میں کچھ نوجوان نمودا رہوئے اور فورسز پر پتھراوشروع کیا۔فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے وہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا۔کئی خواتین زخمی ہو گئیں۔ادھر قصبہ کے دوسرے علاقوں ڈاون ٹاون اور عشہ پیر میں نوجوان نمودار ہوئے اور پتھراو شروع کیا۔

متعلقہ عنوان :