بھارتی فوج کا دعویٰ ریاستی حکومت نے مسترد کر دیا، برہان وانی شہید کے بھائی کی شہادت پر معاوضہ دینے کا اعلان

بدھ 14 دسمبر 2016 16:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) بھارتی فوج کے ہاتھوں فرضی جھڑپ میں شہید کئے گئے معروف جہادی کمانڈر برہان مظفر وانی شہید کے بڑے بھائی خالد مظفر وانی کے اہل خانہکے لئے محبوبہ مفتی حکومت کی طرف سے معاوضہ دینے کے اعلان نے بھارت میں تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ اپریل 2015 میں خالد مظفر وانی کی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے سلسلے میں متاثرہ کنبے کے حق میں باضابطہ طور معاوضہ فراہم کرنے کو منظوری نے بھارتی فوج کے اس دعوے پر سوالیہ نشان لگا دیاہے کہ خالد حزب المجاہدینسے وابستہ تھا اور فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارا گیا۔

ان کی لاش13اپریل 2015کو ترال کے ایک جنگل سے برآمد ہوئی تھی جس پر تشدد کے نشانات تھے۔اٴْس وقت25سالہ خالد مظفر اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی میں پولٹیکل سائنس میں مساسٹرس کررہا تھا۔

(جاری ہے)

خالد کے والد مظفر وانی کا کہنا تھا’’خالد کے دانت توڑ دیئے گئے تھے، اس کے جسم پر گولی کا بھی کوئی نشان نہیں تھا، اس کے سر پر کسی سخت چیز سے حملہ کیا گیا تھا‘‘۔

انہوں نے کہا کہ اٴْس روز خالد اپنی ماں کو یہ کہہ کر گیا کہ وہ پکنک پر جارہا ہے اور کچھ گھنٹوں بعد اس کی لاش نزدیکی جنگل سے برآمد ہوئی۔خالد مظفر کے جاں بحق ہونے کے قریب20ماہ بعد ریاستی سرکار نے متاثرہ کنبے کے حق میں ایس آر او43کے تحت ایکس گریشیاء ریلیف فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر پلوامہ کی طرف سے اعتراضات سے متعلق ایک نوٹیفکیشن مقامی اخبارات میں شائع کرائی گئی ہے جس میں خالد مظفر وانی ولد محمد مظفر وانی ساکن ترال پائین کا نام نویں نمبر پر ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق خالد کے کیس کے سلسلے میں ایکس گریشیاء ریلیف کی فراہمی کو منظوری دی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ سرکاری ضوابط کے تحت اس طرح کی امداد یا معاوضہ دینے کی بنیادی شرط یہ ہے کہ جاں بحق ہونے والا شہری جنگجو نہ ہو۔سرکار کے اس اقدام سے فوج کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوا ہے کہ خالد ایک جنگجو تھا یا اس کے جنگجوئوں کے ساتھ روابط تھے۔ خالد مظفر کے والد مظفر وانی جو ایک اسکول پرنسپل ہیں، نے کہا ہے کہ انہیں خالد کی ہلاکت کے سلسلے میں حکومت کی طرف سے معاوضے کی فراہمی کے اعلان کا کوئی علم نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی کوئی نوٹیفکیشن انہوں نے نہیں دیکھی ہے اور نہ ہی انہوں نے معاوضے کیلئے کوئی درخواست دی ہے۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مظفر وانی نے واضح کیا کہ وہ حکومت کی طرف سے کوئی رقم نہیں لیں گے، البتہ اپنے چھوٹے بیٹے کیلئے نوکری کے بارے میں سوچیں گے جو فی الوقت12ویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔

متعلقہ عنوان :