سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھارتی وزیرداخلہ کے پاکستان کو تقسیم کرنے کے بیان کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کرلی

پاکستان کو توڑنا بھارتی وزیرداخلہ کے پاگل پن اور انتہا پسندی کا نتیجہ ہے،بھارتی وزیرداخلہ کے بیان سے ثابت ہو تا ہے کہ بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے، راجناتھ سنگھ کا بیان بین الاقوامی و ڈپلومیٹک اصولوں کیخلاف ہے، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کا سختی سے نوٹس لے،قرار داد کا متن

بدھ 14 دسمبر 2016 15:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کے پاکستان کو تقسیم کرنے کے بیان کیخلاف مذمتی قرار داد منظور کر لی۔قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توڑنا بھارتی وزیرداخلہ کے پاگل پن اور انتہا پسندی کا نتیجہ ہے،بھارتی وزیرداخلہ کے بیان سے ثابت ہو تا ہے کہ بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے، راجناتھ سنگھ کا بیان بین الاقوامی و ڈپلومیٹک اصولوں کیخلاف ہے، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کا سختی سے نوٹس لے۔

بدھ کو کمیٹی کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا،اجلاس میں کمیٹی ارکان سمیت سیکر ٹری داخلہ،وفاقی پولیس حکام ،و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چیئر مین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کے پاکستان کو تقسیم کرنے کے بیان کیخلاف قرار داد پیش کی جسے کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کے پاکستان مخالف بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

کمیٹی حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ بھارتی ہائی کمیشنر کو بلاکر بیان پر سرزنش کی جائے۔قرار داد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو توڑنا بھارتی وزیرداخلہ کے پاگل پن اور انتہا پسندی کا نتیجہ ہے۔ بھارتی وزیرداخلہ کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ راجناتھ سنگھ کا بیان بین الاقوامی و ڈپلومیٹک اصولوں کیخلاف ہے۔ کمیٹی اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کا سختی سے نوٹس لے ۔