ہوشاب شاہراہ مستقبل میںافغانستان اوروسطی ایشیا کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی

بدھ 14 دسمبر 2016 13:56

․ بلتگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2016ء) فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ ہوشاب شاہراہ پاک چین اقتصادری راہداری کا اہم جزو ہے ‘ یہ سڑک نہ صرف چین کے ساتھ ‘شمالی علاقہ جات بلکہ آنے والے وقتوں میں چمن کے راستے افغانستان اور سینٹرل ایشیاء کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی ۔

وہ بدھ کو یہاںسوراب ہوشاب شاہراہ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس اہم شاہراہ کا افتتاح کیا جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی ‘ترقی واصلاحات احسن اقبال ‘ وفاقی وزیر سرحدیں و ریاستی امور لیفیٹننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ‘ لیفٹیننٹ جنر عامر ریاض ‘کمانڈر سدرن کمانٹ ‘ سابق وزیر اعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ ‘اراکین سینٹ ‘سول و عسکری حکام بھی تقریب میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈی جی ایف ڈبلیو او لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ آج پاکستانی قوم کے اتحاد کا دن ہے ‘ یہ حکومت کے سیاسی عزم،عوام کی طاقت اور خواہش ‘افواج پاکستان ‘پولیس اور مقامی انتظامیہ کی مدد اور حمایت ‘ایف ڈبلیو او کے جوانوں کے عزم و استقلال کی علامت ہے ‘یہ ہمیں یاد دلا رہا ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے اور حکومت جس کام کو کرنا چاہیں ‘اللہ کے فضل و کرم سے کر دکھاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ستمبر 2007 ء میں شروع ہوا‘ فنڈز کی کمی اورامن عامہ کے مخدوش حالات کی وجہ سے بندکرنا پڑا ‘جنوری 2014 میں وزیراعظم نے اس منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ایف ڈبلیو او نے نیسپاک ‘این ایچ اے نے ریکارڈ مدت میں یہ منصوبہ مکمل کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کے 32جوان اس سڑک کی تعمیر کے دوران شہید ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ سڑک پاک چین اقتصادری راہداری کا اہم جزو ہے ‘یہ سڑک نہ صرف چین کے ساتھ ‘شمالی علاقہ جات بلکہ آنے والے وقتوں میں چمن کے راستے افغانستان اور وسطی ایشیاء کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت ‘افواج پاکستان ‘ایف سی بلوچستان سمیت دیگر تمام اداروں کے تعاون پر شکر گذار ہیں ۔ایف ڈبلیو او کسی بھی مشکل یا رکاوٹ کو خاطر میں لائے بغیر ملک کی تعمیر و ترقی میں اس جذبے ‘لگن کے ساتھ کام جاری رکھے گی ۔انہوں نے کہا کہ یہاں کے عوام کے لئے یہ ترقی کا پہلا زینہ ہے ۔